’مرکزی بجٹ میں مہاراشٹر کو نظر انداز کیا گیا‘، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کا الزام

مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ پیش کردہ بجٹ 2022 کو مہاراشٹر کے لیڈران نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور اس بجٹ کو عام آدمی کے لیے مایوس کن قرار دیا۔

اجیت پوار / یو این آئی
اجیت پوار / یو این آئی
user

محی الدین التمش

ممبئی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بجٹ 2022 آج پیش کر دیا۔ اپوزیشن جماعتیں بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ ملک کی مالی راجدھانی ممبئی اور مہاراشٹر سے بھی مرکزی بجٹ پر منفی رد عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ مہارشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی وزیر مالیات اجیت پوار نے مرکزی بجٹ کو مہاراشٹر کے لیے مایوس کن قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی ریاست مہاراشٹر کے ساتھ مرکزی حکومت نے ناانصافی کی روایت کو جاری رکھا ہے۔

اجیت پوار کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں مرکزی حکومت نے کل 2 لاکھ 20 ہزار کروڑ روپئے جی ایس ٹی جمع کیا ہے۔ جس میں سے تقریباً 48 ہزار کروڑ روپے ریاستِ مہاراشٹر سے وصول کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود مہاراشٹر کو صرف ساڑھے پانچ ہزار کروڑ روپے واپس ملے ہیں۔ اس بجٹ میں بھی فنڈ کی تقسیم میں ناانصافی واضح طور پر نظر آ رہی ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں بھی مہاراشٹر کے حصے میں کچھ خاص نہیں آیا ہے۔


مہاراشٹر کانگریس نے بھی بجٹ پر تنقید کی ہے۔ کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اعلی اور موجودہ کابینی وزیر اشوک راؤ چوہان نے بھی بجٹ کو خوش کن وعدوں کا پلندہ قرار دیا ہے۔ اشوک چوہان نے کہا کہ مودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کر دی جائے گی، سالانہ 20 ملین نوکریاں، 100 اسمارٹ سٹی، 5 کھرب ڈالر کی معیشت، مہنگائی کنٹرول، ہر بے گھر شخص کے لیے مکان کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم اس طرح کے بہت سے پرانے اعلانات پر عمل درآمد ہونا ابھی باقی ہے۔ اس ناکامی کو چھپانے کے لیے اس سال کے بجٹ میں 25 سال کی ترقی کا نیا خواب دیا گیا ہے۔

ماضی میں بی جے پی کی اتحادی رہی شیو سینا نے بھی مرکزی بجٹ کو مایوس کن قراردیا۔ شیوسینا نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ مودی حکومت بجٹ میں مڈل کلاس کو راحت پہچانے میں ناکام رہی ہے۔ شیوسینا رکن پارلیمنٹ ونایک راؤت نے کہا کہ بجٹ وعدوں کا پلندہ دیکھائی دے رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی عوام نے 1.40 لاکھ کروڑ کا جی ایس ٹی ٹیکس ادا کیا ہے، اس کے باوجود مڈل کلاس کو بجٹ میں کچھ خاص راحت فراہم نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی اور آتم نربھر بھارت کو نئے رنگ روپ کے ساتھ دوبارہ پیش کر دیا گیا ہے۔


حکومت مہاراشٹر میں اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک کا کہنا ہے کہ نریندر مودی نے 2014 میں ہر سال 2 کروڑ لوگوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج کے بجٹ میں تین سالوں میں 60 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کی بات کہی گئی۔ مودی نے یہ بھی کہا تھا کہ 2022 تک ملک میں ہر شخص ٹیکس سے آزاد ہو جائے گا۔ تو گویا 2 کروڑ لوگوں کو سالانہ روزگار فراہم کرنے اور ہر شخص کو ٹیکس سے آزاد کرنے کا وعدہ بھی جملہ ہی تھا۔ نواب ملک نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنی کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا اور اب وہ کہہ رہے ہیں کہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ملک کی سب سے قابلِ اعتماد کمپنی ایل آئی سی ہے، اس کا آئی پی او نکال کر اسے فروخت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کے کارگزار صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے اقلیتی بجٹ میں 120 کروڑ کے اضافے کو اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف قرار دیا۔ بجٹ میں غریبوں، مڈل کلاس اورکسانوں کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا ہے البتہ انفراسٹرکچر کے نام پر اڈانی امبانی کو فائدہ پہچانے کے متعلق خاص رقم مختص کی گئی ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے بجٹ کو امیروں کے لیے سود مند قرار دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔