مہاراشٹر: ’یہ خودکشی نہیں، قتل ہے‘، ڈاکٹر سمپدا منڈے معاملہ پر کانگریس نے وزیر اعلیٰ فڑنویس سے مانگا استعفیٰ
کانگریس رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڈ نے ڈاکٹر سمپدا منڈے قتل معاملہ کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ سمیت سبھی ملزمین کو فوری گرفتار کیا جائے۔

کانگریس نے مہاراشٹر میں میڈیکل افسر ڈاکٹر سمپدا منڈے کی موت کو منصوبہ بند قتل قرار دیا ہے، اور اس معاملے میں ریاست کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ اندرا بھون واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبئی کانگریس کمیٹی کی سربراہ و رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڈ اور مہاراشٹر کانگریس کے سینئر ترجمان اتل لونڈھے پاٹل نے بتایا کہ 23 اکتوبر کو بھائی دوج کے دن ستارا کے پھلٹن سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں میڈیکل افسر کی شکل میں کام کر رہی ڈاکٹر سمپدا منڈے کو خودکشی کرنے کے لیے مجبور کیا گیا۔
ڈاکٹر سمپدا منڈے معاملہ کی مکمل تفصیل پیش کرتے ہوئے ورشا گائیکواڈ نے بتایا کہ سمپدا منڈے کا یہ قدم سیاسی دباؤ، بلیک میلنگ اور جنسی استحصال کی سازش کا نتیجہ تھا۔ اس سے قبل سمپدا منڈے نے بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ رنجیت سنگھ نائک نمبالکر اور ان کی شگر فیکٹری کے افسران کے دباؤ کی مخالفت کی تھی۔ یہ دباؤ مزدوروں کو فرضی فٹ نس سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ بدلنے کے لیے ڈالا جا رہا تھا۔ بہوجن سماج سے آنے کے سبب ڈاکٹر سمپدا کو بے عزت کیا گیا تھا اور فٹ نس سرٹیفکیٹ نہ دینے پر دھمکی دی گئی اور بلیک میل کیا گیا۔ ڈاکٹر سمپدا نے تنگ آ کر اپنے سینئر افسران اور پولیس سے شکایت کی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ متاثرہ کی سب سے بڑی امید یہ تھی کہ پولیس اسے بچائے گی، لیکن پولیس خود اس کے استحصال کا سبب بن گئی۔ اس کے ساتھ پولیس ڈپٹی انسپکٹر گوپال بڈنے نے 4 بار زنا کیا۔ اس کے علاوہ پرشانت بانکر نامی شخص نے بھی اس کا استحصال کیا۔ ورشا گائیکواڈ نے بتایا کہ ڈاکٹر سمپدا کا خودکشی نوٹ ان کے ہاتھ پر لکھا ہوا ملا، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ انھیں ڈر تھا کہ کہیں کاغذ پر لکھنے سے کوئی چھپا نہ دے۔ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ مہاراشٹر میں نظامِ قانون تباہ ہے، خواتین کے خلاف جرائم عروج پر ہیں اور محافظ ہی درندے بن رہے ہیں۔
ورشا گائیکواڈ کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت ہمیشہ جرائم پیشوں کے تحفظ میں کھڑی ملتی ہے، اور اس معاملے میں بھی سیاسی دباؤ کے سبب پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ فڑنویس نے پھلٹن جا کر سابق رکن پارلیمنٹ رنجیت سنگھ نائک کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا اور انھیں کلین چٹ دی۔ انھوں نے سوال کیا کہ جانچ پوری ہوئے بغیر وزیر اعلیٰ نے انھیں بچانے کا کام کیوں کیا؟ گائیکواڈ نے ریاستی خاتون کمیشن کی سربراہ پر بھی حملہ کیا، جو پھلٹن گئیں، لیکن متاثرہ کنبہ سے ملاقات نہیں کی۔ حیرت ہے کہ انھوں نے ڈاکٹر سمپدا کے کردار پر ہی کیچڑ اچھال دیا۔ انھوں نے پوچھا کہ آخر ریاستی خاتون کمیشن اقتدار کی ڈھال بن کر کیوں کھڑا ہو گیا ہے؟
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اتل لونڈھے پاٹل نے کہا کہ اس حادثہ کے پیچھے آر ایس ایس کی سوچ ہے، جو بہوجن سماج، قبائلیوں، دلتوں کی مخالف ہے اور جرائم پیشوں کے ساتھ پوری طاقت سے کھڑی رہتی ہے۔ انھوں نے اسے ’راون راج‘ بتاتے ہوئے کہا کہ فڑنویس کو وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کے عہدہ پر برقرار رہنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے اور انھیں فوراً استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ اتل لونڈھے نے یہ بھی بتایا کہ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے ڈاکٹر سمپدا منڈے کے اہل خانہ سے بات کی اور انھیں یقین دلایا کہ انصاف ضرور ملے گا۔ اگر حکومت اس معاملے میں سخت کارروائی نہیں کرتی ہے تو کانگریس تحریک چلائے گی۔
کانگریس لیڈران نے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کے ہم منصب اور یکساں حقوق حاصل ایس آئی ٹی یا ہائی کورٹ کی کمیٹی سے کرانے اور سبھی ملزمین کو فوری گرفتار کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی کہا ہے کہ بغیر جانچ کے ملزمین کو کلین چٹ دینے پر فڑنویس کو معافی مانگنی چاہیے۔ انھوں نے متاثرہ کنبہ کو مالی امداد اور تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر سمپدا منڈے کی یاد میں خاتون ڈاکٹر تحفظ ایکٹ بنائے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انھوں زور دے کر کہا کہ جب تک ڈاکٹر سمپدا منڈے کو انصاف نہیں مل جاتا، تب تک کانگریس پارٹی اس جنگ کو جاری رکھے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔