مہاراشٹر: بلدیہ انتخابات میں بھی کانگریس-این سی پی-شیوسینا اتحاد کی جیت، بی جے پی کو شکست فاش

شیوسینا، این سی پی اور کانگریس اتحاد ’مہاراشٹر وکاس اگھاڑی‘ نے بی جے پی کو جھٹکا دیتے ہوئے مہاراشٹر میں حکومت سازی کے بعد ایک اور کامیابی حاصل کرتے ہوئے تین اضلاع میں بلدیاتی انتخابات جیت لئے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کو جھٹکا دیتے ہوئے مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے بعد شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کے اتحاد نے مہاراشٹر وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے ایک اور کامیابی حاصل کی ہے۔ اس اتحاد نے ریاست کے تین اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

لانجا نگر پنچایت (رتناگری) کنہن پپری میونسپل کونسل (ناگپور) اور گڈچندور میونسپل کونسل (چندر پور) کی کل 51 سیٹوں میں سے شیوسینا نے 17، کانگریس کو 14 اور این سی پی نے 4 نشستیں حاصل کی ہیں، جبکہ بی جے پی کو محض 11 سیٹوں پر ہی قناعت کرنی پڑی۔ ان تینوں بلدیاتی اداروں کے ایوان میں 17 ارکان ہیں۔


لانجا میں شیوسینا نے صدر کے عہدے سمیت نو نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ جبکہ بی جے پی نے تین، کانگریس نے دو اور آزاد امیدواروں نے تین سیٹوں پر جیت درج کی۔ کنہن پیپری میں کانگریس کا غلبہ رہا اور اس نے 7 نشستیں جیت لیں۔ بی جے پی کو یہاں چھ جبکہ شیوسینا کو تین نشستیں ملیں۔ تاہم، یہاں بھی، صدر کی نشست ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کے کھاتہ میں ہی گئی۔ گڈ چندور میں کانگریس اور شیو سینا نے 5-5 نشستیں حاصل کیں۔ این سی پی نے چار اور بی جے پی نے دو سیٹیں جیتیں۔ ایک نشست آزاد امیدوارکے کھاتے میں گئی۔ یہاں کانگریس نے صدارت حاصل کی ہے۔

ان میونسپل کونسلوں کے انتخابات 9 جنوری کو ہوئے تھے، جبکہ نتائج کا اعلان جمعہ کے روز کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ جمعرات کے روز تالے گاؤں ڈابھاڈے، بھوساول، ناندورا اور کلمیشور میونسپل کونسل میں ضمنی انتخابات بھی ہوئے۔ بی جے پی نے ناگپور کی کلمیشور سیٹ، کانگریس نے بلدھانہ کی ناندورا سیٹ اور جل گاؤں کی بھوساول سیٹ پر این سی پی نے جیت درج کی۔ تالے گاؤں سیٹ آزاد امیدوار کے کھاتے میں گئی۔


ریاست کی چھ میونسپل کونسلوں کے ضمنی انتخابات کے نتائج بھی کچھ اس طرح کے رہے۔ این سی پی اور شیو سیناس نے ناسک میں دو سیٹیں جیتیں جبکہ مالیگاؤں سیٹ پر جے ڈی ایس نے کامیابی حاصل کی۔ ناگپور اور پنویل میں کانگریس کو لاتور اور شیو سینا کو ممبئی سیٹ پر جیت حاصل ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔