مہاراشٹر: شندے حکومت نے لڑکیوں کو دیا انتخابی تحفہ، خاص زمرہ کی طالبات کے لیے ایجوکیشن فیس معاف

وزیر برائے اعلیٰ و تکنیکی تعلیم چندرکانت پاٹل نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو یہ یقینی بنانے کی سمت میں کام کرنا چاہیے کہ زیادہ لڑکیاں مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیمی کورسز میں داخلہ لیں۔‘‘

ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس
ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخاب قریب ہے، اس درمیان ایکناتھ شندے حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ شندے حکومت نے خاص زمرہ سے تعلق رکھنے والی طالبات کو انتخابی تحفہ پیش کرتے ہوئے ان کی تعلیم سے متعلق فیس اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ دراصل حکومت نے مہاراشٹر میں 8 لاکھ یا اس سے کم آمدنی والے کنبوں کی لڑکیوں کی ایجوکیشن فیس معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کنبوں کی لڑکیوں کی فیس ادا کرنے کا ذمہ اب مہاراشٹر حکومت اٹھائے گی۔

مہاراشٹر حکومت کو امید ہے کہ اس قدم سے اعلیٰ تعلیم میں لڑکیوں کی شراکت داری بڑھے گی۔ اس سلسلے میں انگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں بتایا گیا ہے کہ وزیر برائے اعلیٰ و تکنیکی تعلیم چندرکانت پاٹل نے جمعہ کو جوائنٹ بورڈ آف وائس چانسلرس (جے بی وی سی) کی میٹنگ کے دوران اس کا اعلان کیا ہے۔ موجودہ وقت میں اسی زمرہ مین تعلیمی فیس میں 50 فیسد کی چھوٹ دی جاتی ہے، جسے اب 100 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔


چندرکانت پاٹل کا کہنا ہے کہ ’’یونیورسٹیوں کو یہ یقینی کرنے کی سمت میں کام کرنا چاہیے کہ زیادہ لڑکیاں مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیمی کورسز میں داخلہ لیں۔‘‘ پاٹل نے وائس چانسلرس کو وقت پر نتیجہ کا اعلان کرنے کی اہمیت پر زور دینے کے ساتھ ساتھ اس کے لیے خصوصی مہم چلانے کی ہدایت بھی دی۔

اس درمیان مہاراشٹر کے گورنر رمیش بیس نے بھی سبھی وائس چانسلرس سے وقت پر نتائج کا اعلان کرنے کی گزارش کی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’یہ یقینی کرنا اہم ہے کہ ریزلٹ میں تاخیر کے سبب طلبا اپنے تعلیمی سال یا ملازمت کے مواقع سے محروم نہ رہیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال بھی گورنر نے ریزلٹ میں تاخیر کو لے کر یونیورسٹیوں کو پھٹکار لگائی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ ریزلٹ کا اعلان کرنے اور مارک شیٹ جاری کرنے میں تاخیر کے لیے وائس چانسلرس کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔