عوامی تحفظ قانون کے خلاف مہاراشٹر میں کانگریس و اتحادیوں کا احتجاج، ریاست بھر میں ہولی جلائی
مہاراشٹر میں عوامی تحفظ قانون کے خلاف کانگریس و اتحادی جماعتوں نے ریاست گیر احتجاج کرتے ہوئے ہولی جلائی۔ رہنماؤں نے اسے جمہوریت پر حملہ قرار دے کر قانون منسوخی کا مطالبہ کیا

ممبئی: مہاراشٹر میں عوامی تحفظ قانون کے خلاف کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں نے ریاست گیر احتجاج کرتے ہوئے قانون کی ہولی جلائی اور مشعل یاترائیں نکالیں۔ کانگریس نے اس قانون کو جمہوری اقدار پر حملہ قرار دیتے ہوئے اسے فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
یشونت راؤ چوہان سینٹر میں عوامی تحفظ قانون مخالف جدوجہد کمیٹی کی جانب سے ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس میں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ہرش وردھن سپکال، این سی پی کے سربراہ شرد پوار، شیو سینا کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے، رکن پارلیمنٹ سپریا سولے، رکن پارلیمنٹ انل دیسائی، ایم ایل اے وِنود نِکوَلے، اجیت نوَلے، بھرت پاٹنکر، پرکاش ریڈی، الکا مہاجن، بھال چندر کانگو، اُدے بھٹ، راجندر کورڈے اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔
کانگریس کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال نے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحفظ کے نام پر لایا گیا یہ قانون دراصل "جمہوری عدم تحفظ قانون" ہے۔ ان کے بقول فڑنویس وزیراعظم بننے کے خواب میں گولوالکر کی کتاب "بنچ آف تھاٹ" کے نظریات کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سپکال نے کہا کہ اقتدار کی ہوس میں وزیراعلیٰ نے اپنی ہی زبان بولنے والوں کے ساتھ غداری کی ہے اور آئین پسند شہریوں کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی راج میں ’جیل، میل اور ریل‘ کے فارمولے پر حکومت چلتی تھی اور موجودہ حکومت بھی اسی طرز پر کام کر رہی ہے۔ "جیل" کا مطلب ہے جو حکومت کے خلاف بولے گا، اسے قید کر دیا جائے، ’میل‘ یعنی پیغام رسانی پر کنٹرول، اور ’ریل‘ یعنی ترقی کے نام پر بڑے منصوبے مخصوص صنعت کاروں کو دینا۔ سپکال نے الزام لگایا کہ حکومت کے پاس ملازمین کی تنخواہوں کے لیے پیسے نہیں، لیکن مخصوص صنعت کاروں کے لیے اربوں روپے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔
این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ اگرچہ ہم نے انتخابات الگ الگ لڑے ہیں لیکن موجودہ حالات میں جمہوریت کو بچانے کے لیے سب متحد ہیں۔ ان کے مطابق جمہوری ادارے خطرے میں ہیں، عدلیہ میں مداخلت ہو رہی ہے اور عوامی تحفظ قانون بنیادی حقوق پر حملہ ہے۔ پوار نے کہا کہ اس حکومت کو اس کی "اوقات" دکھانے کی ضرورت ہے اور اس جدوجہد میں وہ کانگریس کے ساتھ ہیں۔
شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ بائیں یا دائیں کے امتیاز کے بغیر سب کو جمہوریت پر آنے والے اس بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس قانون کو منسوخ کرانے کے لیے بھرپور جدوجہد کی جائے گی۔
کانگریس اور اس کے اتحادیوں نے اعلان کیا کہ ریاست کے ہر ضلع میں احتجاج جاری رہے گا اور عوامی تحفظ قانون کی مخالفت میں آئندہ بھی مظاہرے اور مشعل یاترائیں منعقد ہوں گی۔
(مآخذ: یو این آئی)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔