مہاراشٹر ایشو پر پارلیمنٹ میں کانگریس کا مظاہرہ، راہل بولے ’اب سوال پوچھنے کا کوئی مطلب نہیں‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے مہاراشٹر میں بی جے پی کے ذریعہ حکومت سازی کے خلاف پیر کو پارلیمنٹ میں مظاہرہ کیا۔ کانگریس اراکین پارلیمنٹ مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے جمع ہوئے اور انھوں نے ’مودی حکومت شرم کرو‘ اور ’جمہوریت بچاؤ‘ کے نعرے لگائے۔ پارٹی صدر سونیا گاندھی بھی احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہوئیں۔

ایوان کے اندر کانگریس کے دو اراکین پارلیمنٹ ٹی این پرتھپن اور ہبی ایڈن نے ایک بڑا بینر لہرایا اور دیگر اراکین پارلیمنٹ نے بھی مودی حکومت کے خلاف تختیاں لہرائیں اور نعرے بازی کی۔ اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں جمہوریت کا قتل ہو گیا ہے۔‘‘ وہیں راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آج میں ایوان میں سوال پوچھنے آیا تھا، لیکن سوال پوچھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے، کیونکہ مہاراشٹر میں جمہوریت کا قتل ہوا ہے۔‘‘


راہل گاندھی نے سوال پوچھنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں جمہوریت کا قتل ہوا ہے، ایسے میں میرے سوال پوچھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔‘‘ اس دوران ایوان میں کانگریس صدر سونیا گاندھی بھی موجود تھیں۔

دوسری طرف راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر مہاراشٹر کے ایشو پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا، جسے چیئرمین ونکیا نائیڈو نے خارج کر دیا۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی کل دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ کانگریس اراکین پارلیمنٹ کے علاوہ ڈی ایم کے اور سی پی آئی کے لیڈروں نے بھی راجیہ سبھا میں ضابطہ 267 کے تحت ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کا نوٹس دیا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں چل رہا سیاسی ڈرامہ غیر جمہوری ہے۔


سی پی آئی لیڈر بنوئے وشوم نے راجیہ سبھا کے چیئرمین کو دیئے اپنے نوٹس میں کہا کہ مہاراشٹر کا واقعہ ملک کے جمہوری نظام کے لیے شرمناک ہے۔ وشوم نے یہ بھی کہا کہ ’’عوام کی خواہش کے مطابق منتخب جمہوری حکومت کے قتل کے لیے نصف رات میں بنایا گیا منصوبہ موضوع فکر ہے۔ ایک بار پھر گورنر کو ایسی حکومت بنانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے جس کا عوام کی نظر میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔‘‘


واضح رہے کہ ہفتہ کی صبح سب کو حیران کرتے ہوئے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے دیویندر فڑنویس کو وزیر اعلیٰ اور این سی پی کے لیڈر اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف دلایا تھا۔ اپوزیشن پارٹیوں شیو سینا، کانگریس اور این سی پی نے گورنر کے فیصلے کو چیلنج پیش کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے جہاں پیر کے روز سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا گیا ہے۔ منگل کی صبح 10.30 بجے اس تعلق سے فیصلہ سنایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔