ممبئی یرغمال معاملہ: مہاراشٹر حکومت کا بیان- ’روہت آریہ کا محکمہ تعلیم سے کوئی تعلق نہیں‘
مہاراشٹر حکومت نے واضح کیا ہے کہ ممبئی کے پوئی واقعے میں ہلاک ہونے والے روہت آریہ یا اس کی تنظیم کا محکمہ تعلیم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ’سوچھتا مانیٹر‘ منصوبے کے لیے اسے کبھی سرکاری منظوری نہیں ملی تھی

ممبئی کے پوئی علاقے میں 17 بچوں کو یرغمال بنانے اور پولیس کارروائی میں مارے گئے روہت آریہ کے معاملے نے پورے مہاراشٹر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ جمعرات کو حکومتِ مہاراشٹر نے محکمہ تعلیم کے ذریعے ایک پریس ریلیز جاری کر کے کئی اہم وضاحتیں پیش کیں۔ حکومت نے صاف طور پر کہا کہ روہت آرْیہ یا اس کی کسی تنظیم کا محکمہ تعلیم سے کوئی سرکاری تعلق یا منظوری نہیں تھی۔
یہ بیان اس وقت آیا جب سابق وزیر دیپک کیسکر نے دعویٰ کیا تھا کہ آریہ کا ’سوچھتا مانیٹر‘ منصوبہ دراصل سرکاری اسکیم سے منسلک تھا۔ تاہم، محکمہ تعلیم کے ڈپٹی سکریٹری وِپُل مہاجن کی جانب سے جاری نوٹ میں واضح کیا گیا کہ یہ منصوبہ کسی بھی سرکاری منظوری کے بغیر نجی طور پر چلایا جا رہا تھا۔
پریس ریلیز کے مطابق روہت آرْیہ کی تنظیم نے 27 ستمبر 2021 کو ’سوچھتا مانیٹر نامی ایک پروجیکٹ کارپوریٹ سوشیل رسپانسبلٹی (سی ایس آر) کے تحت شروع کیا تھا، جس کے لیے حکومت کی جانب سے محدود سطح پر ابتدائی منظوری دی گئی تھی۔ بعد ازاں 30 جون 2022 کو اس منصوبے کے لیے 9 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی، مگر 2023-24 میں جب ماجی شالا، سندر شالا‘ اسکیم کے تحت اس کا نیا ورژن ’سوچھتا مانیٹر 2.0‘ تجویز کیا گیا تو اس کے لیے رکھے گئے 2 کروڑ روپے کی رقم کو منظوری نہیں ملی۔ اس کے باوجود آریہ نے یہ منصوبہ نجی سطح پر جاری رکھا اور کئی اسکولوں سے خود رابطہ قائم کیا۔
مزید کہا گیا کہ سال 2024-25 کے لیے ’سوچھتا مانیٹر‘ پروجیکٹ کے تحت 6.14 کروڑ روپے کی نئی گرانٹ کی درخواست دی گئی تھی، مگر حکومت نے اسے بھی نامنظور کر دیا۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ ’سوچھتا مانیٹر ڈاٹ ان‘ نامی ویب سائٹ ایک نجی ادارے کے ذریعے چلائی جا رہی تھی، جس کا سرکاری نظام سے کوئی براہِ راست ربط نہیں تھا۔
محکمہ تعلیم کی پریس ریلیز میں تین نکات پر خصوصی زور دیا گیا کہ روہت آریہ کی تنظیم کو کسی بھی اسکول یا تعلیمی ادارے سے پیسہ جمع کرنے کا اختیار نہیں تھا۔ تنظیم کا حکومت یا محکمہ تعلیم سے کوئی معاہدہ یا باضابطہ رشتہ موجود نہیں تھا۔ نجی سطح پر سرگرمی: یہ منصوبہ حکومت کی منظوری کے بغیر محض نجی طور پر چلایا جا رہا تھا۔
محکمہ تعلیم نے واضح کیا کہ اگر اس منصوبے سے کوئی مالی یا انتظامی بے ضابطگی سامنے آتی ہے تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد نہیں ہوگی۔ محکمہ نے مزید کہا کہ روہت آریہ کی موت یا ممبئی واقعے سے محکمہ تعلیم کا کوئی براہِ راست تعلق نہیں ہے۔ حکومت کا یہ بیان اس واقعے کے بعد آیا ہے جس میں روہت آریہ نے آڈیشن کے بہانے 17 بچوں کو یرغمال بنایا تھا۔ پولیس کی کارروائی میں وہ مارا گیا لیکن اس کے منصوبے اور سرکاری روابط پر اب سیاسی سطح پر بحث جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔