مہاراشٹر سیلاب: بھائی چارگی کی مثال پیش کر رہا جمعیۃ علماء ہند، بلا تفریق مذہب ایک کروڑ روپے کی امداد کا اعلان

ممبئی میں جمعیۃ کے جنرل سکریٹری سید معصوم ثاقب نے کہا کہ جمعیۃ نے جہاں غذائی اجناس، طبی سہولیات اور دیگر امداد بروقت مہیا کرائی، وہیں میکینکوں کی ٹیم نے موٹرسائیکل، رکشا اور دیگر گاڑیوں کی مرمت کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: جمعیۃ علماء ہند نے مہاراشٹر کے ساحلی علاقے کوکن میں سیلاب کی تباہی سے متاثرہ افراد کی باز آباد کاری کے لئے انسانی بنیادوں پر بلا تفریق مذہب و ملت اپنی خدمات پیش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس سلسلہ میں جمعیۃ علماء ہند نے فوری طور پر ایک کروڑ روپئے کی امداد دیئے جانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اطلا ع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سیکریٹری مفتی سید معصوم ثاقب نے دی۔

جمعیۃ کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیلاب متاثرہ علاقوں سے اپنی واپسی اور بازآباد کاری کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے مہاراشٹر کے مختلف اضلاع خصوصاً مہاڈ، چپلون اسی طرح مغربی مہاراشٹر کے اچل کرنجی، کولہاپور، سانگلی، میرج، کرنجواڑ علاقوں بھی سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں، ان علاقوں میں جمعیۃ کی مختلف یونٹ منظم طریقے سے راحت کاری کے کاموں میں مصروف ہیں۔


اخباری نمائندوں کو جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرین کو سرکاری امداد ملنے کے تعلق سے حکومت کی پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے متاثرین کی قانونی مدد کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمعیۃ نے ایک جانب جہاں غذائی اجناس، اشیاء ضروری، طبی امداد اور دیگر بروقت مہیا کرائی وہیں میکینکوں کی ٹیم نے موٹر سائیکل، رکشاء اور دیگر چھوٹی بڑی گاڑیوں کی بڑی تعداد میں مرمت کی اور دس ہزار سے زائد دو پہیا گاڑیوں کی مرمت کے لئے درکار ساز و سامان مہیا کرایا اور گاڑیوں کی مرمت بھی کی اور انہیں قابل استعمال بنایا۔

مفتی معصوم ثاقب سے مزید کہا کہ جمعیۃ کی ان خدمات سے برادران وطن کا ایک بڑا طبقہ زبردست متاثر ہوا اور کئی مواقعوں پر جمعیۃ کی جانب سے دی جانے والی امداد حاصل کرنے کے بعد برادران وطن کی آنکھوں میں آنسو بھی دیکھے گئے اور وہ جمعیۃ کے کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تشکرانہ انداز میں ان کے ہمراہ تصاویر بھی لیتے ہوئے دیکھے گئے خاص طور سے مقامی منڈلوں نے بھی جمعیۃ اور مسلمانوں کا اجتماعی طور پر شکریہ ادا کیا۔


اس موقع پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی نے بتایا کہ جمعیۃ نے ابتدائی طور پر جو سروے کیا ہے اس میں مہاڈ کے علاقے میں 26 مکانات کی از سرے نو تعمیر اور 36 مکانات کی مرمت کا منصوبہ بنایا ہے نیز اس سر نو تعمیر پر فی مکان کم از کم پانچ لاکھ روپئے کی لاگت آئے گی جبکہ مرمت پر پچاس ہزار سے ایک لاکھ روپئے تک کا تخمینہ ہے۔

پریس کانفرنس سے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بھی خطاب کیا اور بتایا کہ فی الوقت ایک کروڑ سے زائد کی رقم اکھٹا کی گئی ہے لیکن ان علاقوں میں بازآباد کاری کے لئے ایک خطیر رقم درکار ہوگی، جس کے لئے انہوں نے مخیر حضرات سے تعاون کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمعیۃ نے متاثرہ علاقوں میں مقیم ائمہ مساجد اور علماء کرام کے لئے بھی ایک خصوصی لائحہ عمل ترتیب دیا ہے جس کے لئے پچیس لاکھ رروپئے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعیۃ کی مختلف ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں خیمہ زن ہیں، نقصانات کا سروے کیا جارہا ہے جبکہ اب تک ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر غذائی اجناس، کپڑے، چٹائی، جائے نماز، عمدہ کوالیٹی کے بسکٹ، پانی کی بوتلیں، گم بوٹ اور دیگر چیزیں تقسیم کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔