مہاراشٹر بحران: گورنر نے سی ایم ٹھاکرے کو 30 جون کو اکثریت ثابت کرنے کا دیا حکم، شیو سینا سپریم کورٹ میں فیصلے کو چیلنج کرے گی

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے کہا کہ "میں نے وزیراعلیٰ کو ایک خط جاری کیا ہے جس میں ان سے 30.06.2022 کو ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے شیوسینا-نیشنلسٹ کانگریس پارٹی-کانگریس کی حکمران مہا وکاس اگھاڑی حکومت سے کہا ہے کہ وہ 30 جون (جمعرات) کو اپنی اکثریت ثابت کرے۔ راج بھون کی طرف سے منگل کی رات دیر گئے مہاراشٹر لیجسلیچر سکریٹری کو ایک خط جاری کیا گیا۔ اس کے فوراً بعد اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک وفد نے گورنر سے ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ وہ ایم وی اے کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دیں۔ گورنر نے جمعرات کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا ہے۔

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے کہا کہ "میں نے وزیراعلیٰ کو ایک خط جاری کیا ہے جس میں ان سے 30.06.2022 کو ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کارروائی صبح 11 بجے شروع ہوگی اور شام 5 بجے ختم ہوگی۔ کارروائی کی ویڈیو گرافی کی جائے گی اور براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔ " دریں اثنا، ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ شیو سینا اس معاملے کی فوری سماعت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے کیونکہ یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ادھو ٹھاکرے دن میں ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں کچھ سخت قدم اٹھا سکتے ہیں۔


وہیں مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے فلور ٹیسٹ کے فیصلے پر شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک غیر قانونی سرگرمی ہے، کیونکہ ہمارے 16 ایم ایل ایز کی نااہلی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ گورنر صرف اس لمحے کا انتظار کر رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔