مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا فیصلہ التوا کا شکار، شاہ کے گھر 3 گھنٹے کی میٹنگ بے نتیجہ
مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ کا فیصلہ نہ ہو سکا۔ دہلی میں شاہ کی رہائش پر 3 گھنٹے کی میٹنگ میں شندے، فڑنویس، اجیت پوار اور دیگر رہنما شامل تھے، جس کے بعد تمام رہنما رات گئے ممبئی واپس روانہ ہو گئے

تصویر بشکریہ ایکس
مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب پر جاری سسپنس ابھی ختم نہیں ہوا۔ گزشتہ رات دہلی میں وزیر داخلہ امت شاہ کی رہائش پر تقریباً تین گھنٹے کی میٹنگ کے باوجود کوئی حتمی فیصلہ نہ ہو سکا۔ اس میٹنگ میں بی جے پی کے صدر جے پی نڈا، نگراں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، سابق ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار سمیت این سی پی کے رہنما سنیل تٹکرے اور پرفل پٹیل موجود تھے۔
آج تک نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ امت شاہ نے شندے، فڑنویس اور اجیت پوار سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جن میں کابینہ کے محکموں کی تقسیم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بی جے پی نے اتحادیوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم میں زیادہ حصہ مانگا ہے، جبکہ این سی پی سے زیادہ وزارتیں شیوسینا کو دئے جانے کی توقع ہے۔
تاہم وزیر اعلیٰ کے عہدے کے حوالے سے جاری غیر یقینی صورتحال ختم نہیں ہوئی۔ میٹنگ کے بعد تمام رہنما رات گئے ممبئی واپس روانہ ہو گئے۔ دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار ایک ساتھ ممبئی پہنچے، جبکہ شندے الگ روانہ ہوئے۔
اطلاعات ہیں کہ دوسرے دور کی گفتگو فون پر ہوگی اور ممکنہ طور پر 2 یا 5 دسمبر کو نئی حکومت کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوگی۔ نگراں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ میٹنگ مثبت رہی اور دوسری میٹنگ ممبئی میں ہوگی، جس میں وزیر اعلیٰ کے نام پر حتمی فیصلہ ہوگا۔
واضح رہے کہ 23 نومبر کو مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج میں مہایوتی کو 233 نشستوں پر کامیابی ملی تھی۔ بی جے پی 132 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری، جبکہ اس کے اتحادیوں، شندے کی قیادت والی شیوسینا کو 57 اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو 41 نشستیں حاصل ہوئیں۔
شندے نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر کوئی تنازع نہیں ہے اور ان کے لیے ’لاڈلا بھائی‘ کا لقب سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔