مہاراشٹر بجٹ اجلاس: سماج وادی پارٹی نے کیا مسلم ریزرویشن کا مطالبہ

سماج وادی پارٹی نے مسلمانوں کے لئے 5 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے دو اراکین اسمبلی نے پلے کارڈ اٹھا کر قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں نعرے بازی بھی کی۔

ابو عاصم، تصویر قومی آواز
ابو عاصم، تصویر قومی آواز
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹرا قانوں ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے پہلے روز ہی آئینی ترقیاتی کارپوریشن کی بحالی کے معاملے پرحکمران جماعت اور اپوزیشن آمنے سامنے آئے۔ نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف دیویندر فڑنویس کے درمیان نوک جھونک ہوئی ۔ لہذا یہ بات پہلے دن ہی واضح ہوگئی کہ بجٹ اجلاس میں طوفان برپا ہونے والا ہے۔ اس کے علاوہ، مسلم ریزرویشن کے معاملے پر اب شیو سینا کی مشکلات بڑھنے کا امکان ہے۔

مہاوکاس اگھاڑی حکومت کی ایک اتحادی جماعت سماج وادی پارٹی نے مسلم ریزرویشن کا معاملہ اٹھایا ہے۔ لہذا ، وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور شیوسینا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ سماج وادی پارٹی نے مسلمانوں کے لئے 5 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے دو اراکین اسمبلی نے پلے کارڈ اٹھا کر قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں نعرے بازی کی۔ انہوں نے متنازعہ شہریت قانوں اور این آر سی کے خلاف اسمبلی تجویز پیش کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر یہ تجویز نہیں لائی گئی تو حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے۔


سماج وادی پارٹی کے قائد ابو عاصم اعظمی کی جانب سے این آرسی اور سی اے اے کے معاملے میں اٹھائے گئے نکات پر کانگریس کے رہنما اسلم شیخ نے جواب دیا۔ شیخ نے کہا کہ ریاست میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف مظاہرے ہو چکے ہیں۔ لہذا، اس کے بارے میں بات کرنے کا کوئی سوال نہیں ہے۔ سماج وادی پارٹی کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل شیو سینا کے لئے پریشانی کا باعث ہوسکتے ہے۔ سماج وادی پارٹی کا مطالبہ اور وزیر اور کانگریس کے رہنما اسلم شیخ کی جانب سے دیا گیا جواب شیو سینا کے لئے پریشانی کا باعث ہوسکتا ہے۔ کانگریس اور این سی پی کا جھکاؤ مسلم ریزرویشن کی طرف ہے۔ لیکن چونکہ شیوسینا کا نظریہ ہندو نواز ہے لہذا ان کے لئے ممسلم ریزرویشن کا مسئلہ ایک مسئلہ بن سکتا ہے۔ بی جے پی اکثر شیو سینا پر تنقید کرتی رہتی ہے کہ اس نے کانگریس کے ساتھ سمجھوتہ کر کے ہندوتوا کو بھلا دیا ہے، اس لیے جاری بجٹ اجلاس میں شیوسینا کے لئے مسلم ریزرویشن کا معاملہ ایک مسئلہ بن سکتا ہے۔

ممبئی میں آج سے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس شروع ہوگیا ہے۔ پہلے دن حکمران جماعت اور اپوزیشن کے مابین تصادم ہوا۔ آئینی ترقیاتی کارپوریشن کی بحالی کا معاملہ مقننہ میں اٹھایا جارہا ہے۔ قائد حزب اختلاف دیویندر فڑنویس اور سابق وزیر خزانہ سدھیر منگینٹیواور نے حکومت کو ترقیاتی کارپوریشن کے معاملے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ جس پر، نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور دیویندر فڑنویس کے درمیان زبانی جھڑپ بھی ہوئی۔


منگینٹیوار نے پوچھا کہ حکومت نے قانونی ترقیاتی کارپوریشن کو دوبارہ قائم کیوں نہیں کیا؟ حکومت 72 دن بعد بھی کوئی فیصلہ کیوں نہیں لے پائی۔ اس پر، اجیت پوار نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے ذریعہ حکومت کے لیے رکاوٹیں کھڑی کیے جانے کی طرف توجہ مبذول کروائی۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایک۔ آئینی ترقیاتی کارپوریشن قائم کریں گے۔ میں اسے بجٹ میں فنڈ دوں گا۔ پوار نے مزید کہا کہ "جس دن گورنر 12 اراکین اسمبلی کے ناموں کا اعلان کریں گے، اس دن ہم سنٹرل ڈیولپمنٹ بورڈ کا اعلان کریں گے۔

جب اجیت پوار نے 12 ایم ایل اے کا معاملہ اٹھایا۔ تو دیویندر فڑنویس نے جارحانہ مؤقف اپنایا اورسوال کیا کہ کیا 12 ارکان اسمبلی کے لیے حکومت مراٹھواڑہ اور ودربھ کے لاکھوں افراد کو یرغمال بنا کر رکھنا چاہتی ہے؟" ہم جو حق مانگ رہے ہیں وہ ہمارا حق ہے۔ آپ ہم سے بھیک نہیں مانگتے"۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر ہمیں نہیں سنا گیا تو، ہم ایک منٹ کے لئے ہال میں نہیں بیٹھیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔