مہاراشٹر: مہایوتی میں تنازعہ کی خبروں کے درمیان ایکناتھ شندے نے امت شاہ سے کی ملاقات
دہلی میں ایکناتھ شندے نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے تقریباً 50 منٹ طویل ملاقات کی۔ اس دوران مہاراشٹر کے تازہ سیاسی حالات پر تبادلہ خیال ہوا۔

ایک طرف این ڈی اے بہار میں حکومت سازی کی تیاریوں میں مصروف ہے، اور دوسری طرف مہاراشٹر میں این ڈی اے یعنی مہایوتی کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ مہاراشٹر میں برسراقتدار مہایوتی کی پارٹیاں داخلی چپقلش کا شکار ہو گئی ہیں۔ خاص طور سے بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ اس درمیان مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے نے دہلی میں آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایکناتھ شندے اور امت شاہ کے درمیان تقریباً 50 منٹ طویل ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں مہاراشٹر کے سیاسی حالات پر تبادلہ خیال ہوا۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایکناتھ شندے نے مہایوتی کی ساتھی پارٹیوں کے درمیان خاص طور سے مقامی بلدیاتی انتخابات سے قبل خرید و فروخت کی سیاست کے سبب پیدا کشیدگی کی جانکاری دی۔ ذرائع کے حوالے سے سامنے آ رہی خبروں کے مطابق دونوں سرکردہ لیڈران کے درمیان گفتگو کا اہم مرکز خراب ہوتا ماحول رہا۔ ملاقات میں یہ بات سامنے رکھی گئی کہ اسمبلی انتخاب میں جیت کے بعد اتحاد کے لیے ماحول بے حد موافق ہے، لیکن کچھ لیڈران کے ذریعہ اٹھائے جا رہے قدم ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔ اس سے اپوزیشن کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور کارکنان و پارٹی عہدیداران میں بے وجہ کی گمراہی پیدا ہو رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ایکناتھ شندے نے امت شاہ سے کہا کہ ذاتی مفاد کے لیے کام کرنے والے لیڈران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، تاکہ منفی قدم پوری طرح رک جائیں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اتحاد کے لیڈران کو ایک دوسرے کی تنقید کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے اور اپنے بیانات میں صبر کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔
واضح رہے کہ 18 نومبر کو مہاراشٹر کابینہ کی ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا کے کئی وزرا غیر حاضر تھے۔ اس غیر حاضری نے بائیکاٹ کے قیاس کو ہوا دی تھی۔ حالانکہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اس میٹنگ میں موجود تھے، لیکن میٹنگ کے بعد شیوسینا کے وزراء نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کر اپنی ناراضگی صاف طور پر ظاہر کی تھی۔ شیوسینا لیڈران نے الزام عائد کیا کہ آئندہ مقامی بلدیاتی انتخاب سے قبل بی جے پی ان کے ڈومبی ولی علاقہ کے مقامی لیڈران کی خرید و فروخت کر رہی ہے۔ یہ بات شندے گروپ کو بری لگی اور انھوں نے اسے اتحاد کی روح کے خلاف قرار دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔