’مدھیہ پردیش کی ووٹر لسٹ میں ہو سکتی ہے مہاراشٹر جیسی بے ضابطگی‘، راہل گاندھی نے پارٹی کارکنان کو کیا خبردار
راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اگر کانگریس مدھیہ پردیش کی حکومت میں لوٹتی ہے تو ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی، سرکاری نوکریوں میں دلتوں، پسماندہ طبقوں، قبائلیوں اور خواتین کی نمائندگی میں اضافہ کرے گی۔‘‘

راہل گاندھی، تصویر @INCIndia
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے 2028 کے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخاب سے قبل ووٹر لسٹ میں ممکنہ ہیرا پھیری کے متعلق کارکنان کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال مہاراشٹر میں بھی ایسا ہی ہوا تھا، جہاں بی جے پی کی قیادت والی ’مہایوتی‘ نے لوک سبھا انتخاب میں خراب کارکردگی کے کچھ ماہ بعد ہی اسمبلی انتخاب میں بڑی جیت حاصل کر لی تھی۔
راہل گاندھی دھار ضلع کے مانڈو میں پارٹی کے اراکین اسمبلی کے 2 روزہ تربیتی کیمپ کو ویڈیو لنک کے ذریعہ خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ’’مہاراشٹر کی طرح ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری مدھیہ پردیش میں بھی ہو سکتی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس مدھیہ پردیش میں حکومت میں لوٹتی ہے تو وہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی اور سرکاری نوکریوں میں دلتوں، پسماندہ طبقوں، قبائلیوں اور خواتین کی نمائندگی میں اضافہ کرے گی۔ کانگریس لیڈر کے مطابق بی جے پی پورے ملک میں نفرت پھیلا رہی ہے۔
راہل گاندھی کے علاوہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے مدھیہ پردیش کے جنرل سکریٹری انچارج ہریش چودھری نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخاب مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعہ کرائے جائیں گے۔ انہوں نے پارٹی کے لیے اپنی ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا موجودگی کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں اس ذہنیت سے نکلنا ہوگا کہ تنظیم ہماری ذاتی ترجیحات کی بنیاد پر کام کرے۔ تبدیلی ضروری ہے، ذات پر مبنی مردم شماری راہل گاندھی کا ایک اہم تعاون ہے۔‘‘
ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت گھوٹالوں میں ملوث ہے۔ کسان کھاد کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس تجویز کا مقصد خواتین، نوجوانوں، غریبوں، قبائلیوں اور ریاست کے تمام شہریوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے پارٹی کو ایک باڈی اور اراکین اسمبلی کو اس کا چہرہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’’2028 کے انتخابات سے قبل کا وقت ایک امتحان ہے جسے ہمیں پاس کرنا ہوگا۔‘‘
سابق وزیر اعلیٰ مدھیہ پردیش کمل ناتھ نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں نوجوان اور کسان سنگین چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’سرمایہ کاری مطالبہ سے آتا ہے، کشش سے نہیں۔ مدھیہ پردیش میں سرمایہ کاری لانا سب سے بڑا چیلنج ہے۔‘‘ کانگریس کے ایک بیان میں راجیہ سبھا رکن وویک تنکھا کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ای ڈی اور سی بی آئی جیسی مرکزی ایجنسیاں حکومت کے اشاروں پر کام کر رہی ہیں۔
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل نے کہا کہ ’’ہمیں کانگریس کے لیگل ڈیپارٹمنٹ کو مضبوط کرنا ہوگا اور بار کونسل کے ممبران کو شامل کرنا ہوگا۔ 17 رکنی ایک قانونی ٹیم پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہے۔ ڈرنے کے بجائے، ہمیں قانون پر بھروسہ کرنا چاہیے اور اپنے حقوق سے باخبر ہونا چاہیے۔‘‘ کانگریس میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے صدر پون کھیڑا نے پارٹی کے نظریہ کو فروغ دینے کے لیے میڈیا مینجمنٹ اور مواصلات کی حکمت عملی پر ایک سیشن سے خطاب کیا۔ موٹیویشنل اسپیکر سونو شرما اور مدھیہ پردیش اسمبلی کے سابق پرنسپل سکریٹری بھگوان دیو اسرانی نے بھی اراکین اسمبلی سے بات چیت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔