مدھیہ پردیش: انتخابی نتائج سے قبل 800 کروڑ کا قرض لے رہی شیوراج حکومت

کانگریس نے کہا کہ شیوراج حکومت جاتے جاتے ریاست کو اور مقروض بنا رہی ہے، کیونکہ نیا مینڈیٹ آنے والا ہے، ایسے میں قرض لینے کا کوئی جواز نہیں بنتا، شیوراج حکومت اب جا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے موجودہ شیوراج حکومت 800 کروڑ روپے کا قرض لینے جا رہی ہے، اس پر کانگریس نے سوال اٹھایا ہے، پارٹی نے پوچھا ہے کہ آخر ایسی کیا ضرورت پڑ گئی کہ نتائج سے قبل حکومت کو قرض لینا پڑ رہا ہے۔ کانگریس نے پوچھا ہے کہ کیا شیوراج حکومت قرض لینے کے لئے 6 سے 7 دن کا انتظار نہیں کر سکتی تھی؟ پونے دو لاکھ کروڑ کا قرض تو پہلے ہی سے ہے، ریاستی حکومت کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ادھورے پڑے کاموں کو پورا کرنے کے لئے مارکیٹ سے 800 کروڑ روپے کا قرض لینا پڑ رہا ہے، یہ قرض اگلے 10 سال کے لئے ہو گا۔

مدھیہ پردیش ریاست پر تقریباً پونے دو لاکھ کروڑ روپے کا قرض پہلے سے ہی ہے، اب اور 800 کروڑ روپے کا قرض لیا جا رہا ہے۔

بی جے پی کے ترجمان راہل کوٹھاری نے صحافیوں کو بتایا کہ ریاست کی ضروریات کو ذہن میں رکھ کر یہ قرض لیا جا رہا ہے، موجودہ حکومت کا مقصد معاشرے کے ہر فرد کے لئے کام کرنا ہے اور حکومت مسلسل یہ کام کر رہی ہے۔

وہیں، کانگریس کے ترجمان درگیش شرما نے کہا، "یہ حکومت جاتے جاتے ریاست کو اور مقروض بنانے پر تلی ہوئی ہے، نیا مینڈیٹ آنے والا ہے، ایسے میں قرض لینے کا کوئی جواز نہیں بنتا، حکومت جا رہی ہے، تو قرض لے رہی ہے، وہ تو قرض لے کر چلی جائے گی، مگر ریاست کے عوام پر قرض کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا‘‘۔

مدھیہ پردیش ریاست میں 28 نومبر کو پولنگ ہو چکی ہے اور ووٹوں کی گنتی 11 دسمبر کو ہونے والی ہے، حکومت ایک طرف بدھ کے روز یعنی آج کابینہ میٹنگ کرنے والی ہے تو دوسری طرف 800 کروڑ روپے کا قرض لے رہی ہے۔ کانگریس نے شیوراج حکومت کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا ہے اور الیکشن کمیشن سے شکایت بھی کی ہے، کیونکہ اس وقت ضابطہ اخلاق نافذ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Dec 2018, 11:09 AM