مدھیہ پردیش: ’کانگریس کی حکومت بنی تو اسکولی تعلیم مفت ہوگی‘، پرینکا گاندھی کا اعلان

پرینکا گاندھی نے منڈلا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسمبلی انتخاب میں کانگریس کی کامیابی کا دعویٰ کیا اور کہا کہ حکومت تشکیل پانے کے بعد عوام کے حق میں کئی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>مدھیہ پردیش کے منڈلا میں پرینکا گاندھی و دیگر کانگریس لیڈران</p></div>

مدھیہ پردیش کے منڈلا میں پرینکا گاندھی و دیگر کانگریس لیڈران

user

قومی آوازبیورو

بھوپال: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعرات کو مدھیہ پردیش کے منڈلا میں منعقد ’جن آکروش ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے نہ صرف بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، بلکہ کانگریس حکومت بننے کی صورت میں کئی اہم منصوبے شروع کرنے کا وعدہ بھی کیا۔ پرینکا گاندھی نے طلبا کے لیے ’پڑھو اور پڑھاؤ‘ منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت اسکولی تعلیم مفت کی جائے گی اور سبھی اسکولی طلبا کو 500 سے 1500 روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔ اس منصوبہ کی تشریح کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سبھی طلبا و طالبات کو پہلی سے بارہویں درجہ تک مفت تعلیم دینے کے علاوہ پہلی درجہ سے آٹھویں درجہ تک 500 روپے، نویں اور دسویں درجہ کے طلبا کو 1000 روپے اور گیارہویں و بارہویں درجہ کے طلبا کو 1500 روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔

پرینکا گاندھی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسمبلی انتخاب میں کانگریس کی کامیابی کا دعویٰ بھی کیا اور کہا کہ حکومت تشکیل پانے کے بعد کسانوں کے قرض معاف کیے جانے کا راستہ ہموار کیا جائے گا اور انھیں 5 ہارس پاور آبپاشی کی بجلی مفت ملے گی۔ عوام کے لیے 100 یونٹ بجلی مفت ملے گی اور 200 یونٹ بجلی بل ہاف ہوگا۔ سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن نافذ کرنے کا وعدہ بھی پرینکا گاندھی نے کیا اور ساتھ ہی کہا کہ گیس سلنڈر کی قیمت 500 روپے کی جائے گی۔


پرینکا گاندھی کے وعدے اتنے پر ہی نہیں رکے، انھوں نے مزید وعدے کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو 1500 روپے ماہانہ ملیں گے۔ او بی سی ریزرویشن 27 فیصد ہوگا۔ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔ جہاں 50 فیصد سے زیادہ قبائلی آبادی ہے، وہاں چھٹی شیڈول ڈالی جائے گی۔ ایس سی، ایس ٹی کے خالی پڑے بیک لاگ عہدوں کو فوراً بھرا جائے گا۔ پی ایم رہائش منصوبہ میں شہروں کے برابر گاؤں میں بھی رقم ملے گی۔ ’پیسا‘ قانون نافذ ہوگا۔

پرینکا گاندھی نے اپنے خطاب میں مدھیہ پردیش میں کانگریس حکومت کی ڈیڑھ سالہ مدت کار کی حصولیابیوں کا بھی شمار کرایا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے 27 لاکھ کسانوں کے قرض معاف کیے تھے۔ سماجی سیکورتی پنشن بڑھا کر 600 روپے کی گئی تھی۔ ایک کروڑ کنبوں کو 100 روپے میں 100 یونٹ بجلی دی گئی تھی۔ ایک ہزار گئوشالائیں کھولی گئی تھیں۔ قبائلیوں کے لیے 12 ہزار برتن بینک کھلے تھے۔ او بی سی ریزرویشن 14 فیصد سے بڑھا کر 27 فیصد کی گئی تھی۔ عوام کو مضبوط کرنے کے لیے کانگریس منریگا اور کھانے کا حق لے کر آئی، کانگریس جنگلی حقوق لے کر آئی، کانگریس نے پنچایت نظام کو مضبوط کیا، جبکہ بی جے پی حکومت نے سرپنچوں کے حقوق میں تخفیف کی، منریگا نافذ نہیں کیا گیا، زمینیں چھینی گئیں، پیداوار کی صحیح قیمت نہیں دی گئی، جنگل کے حقوق ختم کیے گئے۔ اتنا ہی نہیں، کمل ناتھ کی قیادت والی 15 مہینے چلی کانگریس حکومت میں جو پٹّے دلوائے، وہ بی جے پی حکومت نے روک دیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔