مدھیہ پردیش: بے روزگاروں سے امتحان فیس وصول کر ’پی ای بی‘ بن گیا کروڑ پتی

کیا ایسی صورت میں بے روزگاروں کے لیے فیس معاف نہیں کرنی چاہیے جب مدھیہ پردیش کے سب سے بڑے امتحان کا بورڈ 10 سال میں ملازمت دینے کے لیے امتحان کی فیس کے نام پر ایک ہزار کروڑ روپے لے چکا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں بھرتی گھوٹالہ کے بعد بدنام ہوئے ’ویاپم‘ کا نام بدل کر بھلے ہی پروفیشنل اگزامنیشن بورڈ (پی ای بی) رکھ دیا گیا ہے، لیکن اس کا سرخیوں میں رہنا جاری ہے۔ تازہ خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ پی ای بی نے گزشتہ 5 سالوں میں امتحان فیس کی شکل میں کروڑوں روپے کما لیے ہیں اور ان کا فکس ڈپازٹ تک کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کروڑوں روپے امتحان فیس کی شکل میں حاصل کرنے والے پی ای بی سے ملازمت محض کچھ ہزار کو ہی مل سکی ہے۔ اب سالوں سے بھرتی امتحان کی تیاری کرنے والے بے روزگار حکومت سے امتحان فیس کم یا پورا معاف کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق ستنا کے پرنس اور گوالیر کی شالنی کی طرح ہزاروں بے روزگار مدھیہ پردیش کے ایسے ہیں جن کا ایک ہی سوال ہے کہ کیا جن اداروں پر بے روزگاروں کو روزگار دینے کا ذمہ ہے، وہی ادارے بے روزگاروں سے پیسہ کمانے کی مشین بن کر فکس ڈپازٹ کریں گے؟ اس سوال کی وجہ اسمبلی میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب سے سمجھیے۔ جانکاری کے مطابق مدھیہ پردیش پی ای بی نے سال 2017 سے لے کر 2021 تک 239 کروڑ 26 لاکھ 58 ہزار روپے صرف بے روزگاروں سے امتحان فیس کے نام پر لے لئے ہیں۔


رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ دس سالوں میں ایک ہزار کروڑ روپے سے اوپر کی صرف فارم بھرنے کی فیس لے کر مدھیہ پردیش کے ادارہ ’ویاپم‘ نے کیا اتنی ملازمت بھی طلبا کو دی ہے؟ دی ہوتی تو ستنا کے پرنس اپنے کسان والد سے گزشتہ پانچ سال سے صرف پیسہ مانگ کر فارم نہ بھر رہے ہوتے۔ ایک امتحان دینے میں تیاری کا خرچ، تیاری کرنے کے لیے گھر سے دور بڑے شہر میں رہ کر کرایہ دینے کا خرچ، امتحان کے لیے آنے جانے کا خرچ اور اس پر امتحان فیس۔ کیا ایسی صورت میں بے روزگاروں کے لیے فیس معاف نہیں کرنی چاہیے، جب مدھیہ پردیش کے سب سے بڑے امتحان کا بورڈ 10 سال میں ملازمت دینے کے لیے امتحان کی فیس کے نام پر ایک ہزار کروڑ روپے لے چکا ہے۔

’آج تک‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بورڈ کا خرچ صرف 502 کروڑ روپے ہوا ہے۔ باقی پروفیشنل اگزامنیشن بورڈ نے بے روزگاروں سے پیسے لے کر 5 بینکوں میں 404 کروڑ روپے کی ایف ڈی کرا دی ہے۔ بے روزگاروں سے سرکاری کمائی کا سچ کانگریس رکن اسمبلی جیتو پٹواری کے سوال سے سامنے آیا ہے۔ کانگریس نے اب سوال اٹھایا ہے کہ بے روزگار نوجوانوں سے فیس ہی کیوں لی جاتی ہے؟ واضح رہے کہ جس دور میں حکومتیں فلم دیکھنے کے لیے ٹیکس فری کا اعلان کر دیتی ہیں۔ کیا تب مشکل معاشی بحران کے درمیان بے روزگاروں سے امتحان کی فیس لینا بھی معاف نہیں ہونا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔