’ویاپم گھوٹالہ‘ کے ملزم کی ڈائری میں موجود ’ماما جی‘ لفظ سے ہنگامہ برپا

ویاپم گھوٹالہ میں جانچ کے دوران ڈاکٹرساگر کے گھر سے ملی ڈائری کئی راز کھول رہی ہے۔ اس ڈائری میں ’ماما جی‘ لفظ ہونے کی خبر پھیلنے کے بعد کانگریس لیڈر کمل ناتھ کا کہنا ہے کہ ’سچائی سب کے سامنے آ گئی‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں ویاپم گھوٹالہ کے ملزم ڈاکٹر جگدیش کمار ساگر کی ڈائری میں ’ماما جی‘ اور ’وی آئی پی‘ لفظ کے تذکرہ کے بعد ایک بار پھر سیاست گرما گئی ہے۔ اس ڈائری سے متعلق کانگریس لیڈر کمل ناتھ نے کہا کہ اس سے یہ بات سامنے آ گئی ہے کہ بدعنوانی کے لیے ایک پورا نظام قائم تھا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جو لوگ رشوت لیتے تھے وہ ابھی بھی حکومت کر رہے ہیں۔ میں نہیں جانتا کہ ’ماما جی‘ کون ہیں لیکن جو بھی ہیں اس کی جانچ ہونی چاہیے۔‘‘

ویاپم گھوٹالہ میں جانچ کے دوران ایس ٹی ایف نے ڈاکٹر جگدیش کمار ساگر کے گھر پر چھاپہ ماری کی اور وہاں سے انھوں نے ایک ڈائری ضبط کی تھی جو بعد میں سی بی آئی کے پاس جانچ کے لیے پہنچی۔ اب اس گھوٹالے کے اہم ملزم کے پاس سے ضبط ڈائری سے کئی راز کھل گئے ہیں۔ اس میں پتہ چلا ہے کہ ساگر نے ایم پی پی ایس سی کے ذریعہ ڈپٹی کلکٹر، سی ای او، کمرشیل ٹیکس افسر، آبکاری انسپکٹر بنوانے کے بھی سودے کیے تھے۔ ڈائری میں اس کا تذکرہ ہے۔

اس ڈائری کے صفحات میں سودے کی تفصیلات کے ساتھ کچھ خاص الفاظ کو لکھا گیا ہے جو کوڈ ورڈ جیسا ہے۔ اس میں ’وی آئی پی‘ اور ’ماما جی‘ کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ اس پورے معاملے پر اپوزیشن نے سوال اٹھایا ہے کہ حکومت واضح کرے کہ گھوٹالے والے ’ماما جی‘ کون ہیں۔ اپوزیشن لیڈر اجے سنگھ نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’حکومت تو جانے دیجیے، ماما کئی گھوٹالوں کے سرغنہ نکلیں گے۔ یہ ماما جی کون ہیں؟ حکومت بتائے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔