مدھیہ پردیش: عصمت دری معاملے پر جبل پور ہائی کورٹ نے پولیس کو لگائی پھٹکار، افسروں پر کارروائی کی ہدایت

مدھیہ پردیش میں عصمت دری کے ملزم ایک پولیس اہلکار کو ڈی این اے سیمپل میں ہوئی چیھڑ چھاڑ کے معاملے میں جبل پور ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے جج وویک اگروال نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔

عدالت، علامتی تصویر
عدالت، علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں عصمت دری کے ملزم ایک پولیس اہلکار کے ڈی این اے سیمپل سے ہوئی چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں جبل پور ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے جج وویک اگروال نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ساتھ ہی اس کے لیے ذمہ دار افسران پر کارروائی کرتے ہوئے انھیں دور دراز علاقے میں ٹرانسفر کرنے کی ہدایت دی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ چھندواڑا ضلع کے پولیس اہلکار اجے ساہو کے خلاف اجاک تھانے میں ایس سی-ایس ٹی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ اس پر الزام ہے کہ ایک خاتون کی عصمت دری کی جس سے وہ حاملہ ہو گئی تھی، پھر اس کا حمل ضائع کرایا۔


اس معاملے میں جبل پور حلقہ کے ایڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل امیش جوگا نے اپریل 2022 کو ہائی کورٹ کو ایک رپورٹ سونپی، عدالت نے رپورٹ دیکھنے کے بعد اخذ کیا کہ سول سرجن شیکھر سرانا نے غلط جانکاری دستیاب کرائی ہے۔ اس تعلق سے عدالت نے کہا ہے کہ اے ڈی جی نے بغیر غور کیے ہی رپورٹ پر دستخط کر دیا، جب کہ اس میں ایک اسٹاف نرس کے بیان درج نہیں تھے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ملزم ایک پولیس اہلکار ہے اس لیے اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اعلیٰ افسران اسے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ عدالت نے اے ڈی جی جبل پور کے علاوہ پولیس سپرنٹنڈنٹ چھندواڑا، سول سرجن وغیرہ کے کردار پر سوال اٹھائے ہیں اور ان افسران کو ریاست کے دور دراز علاقوں میں منتقل کرنے کو بھی کہا ہے، تاکہ وہ گواہوں کو متاثر نہ کر سکیں۔ جسٹس وویک اگروال نے حکم دیا ہے کہ ڈی این اے سے جڑی دو جانچ رپورٹ کے ساتھ اس حکم کی کاپی چیف سکریٹری کے ذریعہ سے ریاست سطحی وجلنس اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی کو بھیجی جائے۔ علاوہ ازیں عدالت نے ملزم کی ضمانت درخواست کو بھی مسترد کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔