گوا نائٹ کلب آتشزدگی معاملہ: لوتھرا برادران تھائی لینڈ میں گرفتار، ہندوستان منتقلی کا عمل شروع
گوا نائٹ کلب آتشزدگی کیس میں نامزد لوتھرا برادران کو تھائی لینڈ میں گرفتار کر لیا گیا، جو 25 افراد کی ہلاکت والے اس سانحے کے بعد فرار ہو گئے تھے۔ انہیں ہندوستان لانے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے

گوا کے ساحلی علاقے اپروڑا میں 6 دسمبر کو پیش آنے والا نائٹ کلب آتشزدگی کا سانحہ ایک مرتبہ پھر توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ ’برش بائے رومیو لین‘ نامی کلب میں رات گئے اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے احاطے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس دل خراش حادثے میں 25 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ واقعے کے فوراً بعد کلب سے وابستہ دو اہم افرادگورو لوتھرا اور سوربھ لوتھرا غائب ہوگئے تھے، جنہیں اب تھائی لینڈ کے فُکیٹ شہر میں پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق گوا انتظامیہ نے وزارتِ خارجہ سے دونوں کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ وہ فکیٹ سے آگے سفر نہ کر سکیں۔ اسی دوران سی بی آئی کی سفارش پر انٹرپول نے لوتھرا برادران کے خلاف بلو کارنر نوٹس جاری کیا، جس نے ان کی سرگرمیوں پر عالمی سطح پر نظر رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ نوٹس کے بعد تھائی لینڈ کے حکام نے ان کی موجودگی کی تصدیق کی اور انہیں حراست میں لیا گیا۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آتشزدگی کے دوران جب فائر بریگیڈ اور پولیس متاثرین کو بچانے میں مصروف تھیں، عین اسی وقت دونوں بھائی ملک چھوڑنے کی تیاری میں تھے۔ سرکاری رپورٹس کے مطابق 7 دسمبر کی رات 1:17 بجے انہوں نے آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے فکیٹ کے لیے پرواز بک کی، جب کہ اسی لمحے ریسکیو ٹیمیں ملبے سے زخمیوں کو نکال رہی تھیں۔
دوسری جانب دہلی کی ایک عدالت نے ان کی عبوری درخواستِ ضمانت مسترد کر دی ہے۔ وکلا کا مؤقف تھا کہ لوتھرا برادران کاروباری سفر پر گئے تھے اور کلب کا روزمرہ انتظام اسٹاف دیکھتا تھا، جبکہ وہ صرف لائسنس ہولڈر تھے۔ تاہم گوا پولیس کے مطابق حادثے کے فوراً بعد ان کی روانگی خود ان کے کردار پر سوال اٹھاتی ہے۔
واقعے کے سلسلے میں اب تک کلب کے 5 ملازمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ریاستی حکومت نے تمام تفریحی مراکز کے فوری حفاظتی آڈٹ کا حکم دے دیا ہے۔ گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے بتایا ہے کہ حادثے کی تفصیلی تحقیقاتی رپورٹ 8 دن کے اندر پیش کی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ لوتھرا برادران کی حوالگی کے بعد کیس کی پیش رفت مزید تیز ہوگی اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانے کے لیے سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔