گوا نائٹ کلب حادثہ معاملے میں 4 گرفتار، ایک ہفتے میں آئے گی جانچ رپورٹ

پولیس نے نائٹ کلب کی انتظامی ٹیم کے 4 ارکان کو گرفتار کیا ہے جن میں چیف جنرل منیجر، جنرل منیجر، بار منیجر اور گیٹ منیجر شامل ہیں۔ کلب مالکان اور ایونٹ منتظمین کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

گوا کے ’برچ بائی رومیو لین‘ نائٹ کلب میں ہفتہ کی رات ہوئی بھیانک آتشزدگی میں مرنے والوں کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔ مرنے والوں میں 20 ملازمین اور 5 سیاح شامل ہیں۔ یہ واقعہ راجدھانی پنجی سے تقریباً 25 کلومیٹر دور شمالی گوا کے ارپورہ گاؤں میں پیش آیا۔ عینی شاہدین کےمطابق آگ اتنی خوفناک تھی کہ کچھ ہی دیر میں پورا کلب دھوئیں اور شعلوں کی لپیٹ میں آگیا۔

ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ واردات ایک دھماکے سے ہوئی جس کے بعد آگ تیزی سے پھیل گئی۔ کئی لوگ آگ کے شعلوں سے نہیں بلکہ دھوئیں میں دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے۔ کئی متاثرین گراؤنڈ فلور اور کچن میں پھنسے ہوئے تھے کیونکہ تنگ راستہ ہونے کی وجہ سے وہ وہاں سے نکل نہیں پائے۔ نائٹ کلب ایک تنگ گلی میں واقع تھا جس کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع تک نہیں پہنچ سکیں۔ پانی کے ٹینکروں کو تقریباً 400 میٹر دور روکنا پڑا، جس سے آگ بجھانے میں تاخیر ہوئی۔


اس دوران حکومت نے کہا کہ تمام متاثرین کی شناخت کر لی گئی ہے۔ ان میں اتراکھنڈ سے 5، نیپال سے 4، جھارکھنڈ اور آسام سے 3-3، مہاراشٹر اور اتر پردیش سے 2-2، مغربی بنگال کا ایک شخص شامل ہیں جبکہ 5 سیاحوں میں دہلی کے 4 (ایک ہی خاندان کے 3افراد) اور کرناٹک سے ایک شامل ہیں۔ اس معاملے میں گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا کہ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ نائٹ کلب نے آگ سے حفاظت کے بنیادی اصولوں پرعمل نہیں کیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ آگ تیزی سے پھیلی اور لوگ باہر نہیں نکل پائے۔ اس دوران کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے نائٹ کلب کی انتظامی ٹیم کے 4 ارکان کو گرفتار کیا ہے جن میں چیف جنرل منیجر، جنرل منیجر، بار منیجر اور گیٹ منیجر شامل ہیں۔ وہیں کلب مالکان اور ایونٹ منتظمین کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

اس سلسلے میں حکومت نے 3 سینئر افسران کو معطل کر دیا ہے جنہوں نے حفاظتی معیار کی خلاف ورزیوں کے باوجود 2023 میں کلب کو چلانے کی اجازت دی تھی۔ حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ اس میں جنوبی گوا کلکٹر، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ڈپٹی ڈائریکٹراور فارنسک لیب کے ڈائریکٹر شامل ہیں۔ کمیٹی کو ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔ حادثے میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 5 ابھی بھی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ گوا حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ دیگر ریاستوں اور نیپال سے ملازمین کی لاشوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔