دہلی سے ملحق گروگرام پہنچا لمپی وائرس، اب تک 93 مویشیوں کی موت، 890 مویشی انفیکشن کی زد میں

محکمہ مویشی پروری نے مویشی پروروں سے لمپی وائرس کی علامت والے مویشیوں کو الگ تھلگ رکھنے کی اپیل کی ہے، علامتوں میں تیز بخار، دودھ میں کمی، جلد کی گانٹھیں وغیرہ شامل ہیں۔

لمپی وائرس، علامتی تصویر آئی اے این ایس
لمپی وائرس، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

راجدھانی دہلی سے ملحق ہریانہ کے گروگرام میں لمپی وائرس کے انفیکشن سے 93 مویشیوں کی موت ہو گئی ہے، جب کہ گروگرام، سوہنا اور پٹودی علاقوں میں مویشیوں میں متعدی بیماری کے 890 معاملے پائے گئے ہیں۔ افسران نے بتایا کہ لمپی اسکن ڈیزیز (ایل ایس ڈی) تیزی سے پھیل رہا ہے، لیکن یہ نہ تو جانوروں سے اور نہ ہی گائے کے دودھ سے انسانوں میں پھیلتا ہے۔

ضلع کے مویشی پروری اور ڈیری محکمہ کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر پنیتا گہلاوت نے بتایا کہ لمپی وائرس کی بیماری کے ایک تہائی معاملے ٹھیک ہو گئے ہیں اور گروگرام میں تقریباً 71000 مویشیوں کو وائرس سے بچانے کے لیے ٹیکہ لگایا جا چکا ہے۔


ڈاکٹر پنیتا گہلاوت نے مویشی مالکان سے لمپی وائرس کی علامت والے مویشیوں کو الگ تھلگ رکھنے کی اپیل کی ہے۔ لمپی وائرس کی علامتوں میں تیز بخار، دودھ میں کمی، جلد کی گانٹھیں، بھوک نہ لگنا، ناک سے پانی نکلنا اور آنکھوں میں پانی آنا شامل ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ گروگرام میں لمپی وائرس کے معاملوں کی تعداد کم ہے۔ ہم نے اس پر فوراً رد عمل ظاہر کیا ہے اور بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سبھی ضروری قدم اٹھائے ہیں۔ انھوں نے مویشیوں کے مالکان سے اپنے مویشیوں کی مناسب دیکھ بھال کرنے اور علامت نظر آنے پر فوراً احتیاطی ترکیب کرنے کی اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔