شیلا نے داخل کیے کاغذات نامزدگی، ارکان اسمبلی اور کارکنان میں نظر آیا زبردست جوش

چودھری متین نے کہا ’’شیلا دکشت نہ صرف اس سیٹ سے جیتیں گی بلکہ ان کی جیت اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے لئے راہ ہموار کرے گی‘‘۔

تصویر قومی آواز/وپین
تصویر قومی آواز/وپین
user

سید خرم رضا

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کی سربراہ اور شمال مشرقی دہلی پارلیمانی سیٹ سے کانگریس کی امیدوار شیلا دکشت دوپہر ایک بجے نند نگری میں واقع ایس ڈی ایم دفتر جب پہنچی تو ان کے ساتھ جہاں بڑی تعداد میں پرجوش کانگریسی کارکنان تھے وہیں ان کی بہن، بہو اور بیٹے کے ساتھ کئی سابق ارکان اسمبلی موجود تھے۔ ان کی عمر کو دیکھتے ہوئے ان کی کار کو دفتر کے احاطہ میں آنے کی اجازت دی گئی تاکہ واپسی میں ان کو کوئی دشواری نہ ہو۔

جو 5 لوگ ان کے ساتھ ریٹرننگ افسر کے دفتر میں گئے ان میں ان کی بہن رما دھون، ان کے وکیل محمود پراچہ اور ان کے ساتھ ایک اور وکیل، دو سابق ارکان اسمبلی چودھری متین اور ویر سنگھ دھگان جنہوں نے ان کے نام کو پروپوز کیا۔ ہزاروں کانگریسی کارکنان پارٹی کے جھنڈے لئے وہاں موجود تھے اور بڑی تعداد میں نوجوان موٹر سائیکل پر جھنڈے لے کر گھوم رہے تھے۔ شیلا دکشت اپنے کارکنان کے ساتھ سگنیچر برج پر اکٹھا ہو کر وہاں سے روڈ شو کرتی ہوئیں ایس ڈی ایم دفتر پہنچیں۔ مصطفی آباد کے سابق رکن اسمبلی حسن احمد، براڑی کے سابق رکن اسمبلی سریندر پال سنگھ بٹو، سیلم پور کے سابق رکن اسمبلی چودھری متین، نند نگری کے سابق رکن اسمبلی ویر سنگھ ڈھگان، بابر پور کے سابق رکن اسمبلی ونے شرما اور نوین شاہدرا کے سابق رکن اسمبلی وپن شرما وغیرہ موجود تھے۔

کانگریس کارکنان میں ایک زبردست جوش تھا اور ان کا ماننا تھا کہ شیلا دکشت کے میدان میں اترنے سے کانگریس میں جان پڑ گئی ہے اور ان انتخابات میں کانگریس بہت اچھا کرے گی۔ چودھری متین نے کہا ’’شیلا دکشت نہ صرف اس سیٹ سے جیتیں گی بلکہ ان کی جیت اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے لئے راہ ہموار کرے گی‘‘۔ کانگریس کارکن طارق صدیقی کا کہنا تھا ’’شیلا دکشت کے میدان میں اترنے سے مسلمانوں کے ذہن میں جو کنفیوژن تھا وہ دور ہو گیا ہے اور اب وہ کانگریس کو ہی ووٹ کریں گے‘‘۔

اسی ایس ڈی ایم دفتر میں کل بی جے پی کے امیدوار منوج تیواری نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے، ان کے ساتھ معروف ڈانسر سپنا چودھری موجود تھیں ادھر عام آدمی پارٹی کے امیدوار دلیپ پانڈے نے بھی کل کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے۔ جب ایس ڈی ایم دفتر کے ملازمین سے قومی آواز نے پوچھا کہ تینوں بڑی پارٹیوں کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی داخل کرنے میں کس پارٹی کے کارکنان کی زیادہ تعداد تھی اور کس میں زیادہ جوش تھا تو وہاں کے ملازمین ایک ہی جواب دیا کہ ’’آج جو تعداد اور جوش نظر آ رہا ہے وہ کل نہیں تھا ‘‘۔ شیلا کے سابق ارکان اسمبلی جس بڑی تعداد میں آج ایس ڈی ایم آفس پہنچے اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس حلقہ سے کانگریس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ آج نئی دہلی سے سابق مرکزی وزیر اجے ماکن نے بڑی تعداد میں لوگوں کے ساتھ جام نگر ہاؤس میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے ادھر مشرقی دہلی سے دہلی کے سابق وزیر اروندر سنگھ لولی نے بھی اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */