لوک پال اب ’شوق پال‘ بن گیا، بدعنوانی کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام: کانگریس
کانگریس پارٹی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج بھی اتنی مہنگی گاڑیوں میں سفر نہیں کرتے، پھر لوک پال کے چیئرمین اور 6 ارکان کو بی ایم ڈبلیو کاروں کی کیا ضرورت!

انسداد بدعنوانی ادارے لوک پال کی جانب سے مہنگی بی ایم ڈبلیو گاڑیوں کی خرید کے معاملہ میں انڈین نیشنل کانگریس نے سخت اعتراض کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ آخر لوک پال کو ان مہنگی گاڑیوں کی کیا ضرورت آن ن پڑی! پارٹی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج بھی اتنی مہنگی گاڑیوں میں سفر نہیں کرتے، پھر لوک پال کے چیئرمین اور 6 ارکان کو بی ایم ڈبلیو کاروں کی کیا ضرورت! خیال رہے کہ لوک پال نے ایک 7 بی ایم ڈبلیو کاریں خریدنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا ہے۔
پارٹی کے سکریٹری جنرل جے رام رمیش نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا، لوک پال اب لوک پال نہیں رہا بلکہ یہ شوق پال بن گیا ہے۔ انا ہزارے، اروند کیجریوال، انڈیا اگینسٹ کرپشن اور آر ایس ایس کی جانب سے غلط تشہیر کر کے منموہن سنگھ حکومت کے خلاف ایک چھوٹی کہانی گڑھی گئی تھی اور اب لوک پال کی سچائی عوام کے سامنے ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ یہ پوچھا جانا چاہئے کہ لوک پال نے کیا جانچ کی ہے اور کن لوگوں کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ خیال رہے کہ لوک پال نے 7 مہنگی بی ایم ڈبلیو کاروں کی خرید کے لیے ایک ٹیندر جاری کیا ہے، جس کی کل قیمت 5 کروڑ روپے ہے۔ موجودہ وقت میں لوک پال میں ایک چیئرمین اور 6 ارکان ہیں جبکہ منظور شددہ ارکان کی تعداد 8 ہے۔
قبل ازیں، کانگریس کے رہنما اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ پی چدمبرم نے بھی لوک پال کے اس قدم کی تنقید کی ہے۔ پی چدمبرم نے پوچھا کہ جب سپریم کورٹ کے ججوں کو معمولی سیڈان دی جاتی ہے، تو لوک پال کے چیئرمین اور اس کے 6 ارکان کو بی ایم ڈبلیو کاروں کی کیا ضرورت ہے؟ پی چدمبرم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ان کاروں کو خریدنے کے لیے عوامی پیسہ کیوں خرچ کیا جائے؟ مجھے امید ہے کہ کم از کم ایک یا دو ارکان ان کاروں کو خریدنے سے انکار کر دیں گے یا کر چکے ہوں گے۔
وہیں، کانگریس کے سینئر رہنما ابھیشیک سنگھوی نے ایکس پر لکھا کہ یہ دیکھنا کہ یہ اینٹی کرپشن باڈی اب اپنے ارکان کے لیے بی ایم ڈبلیو آرڈر کر رہی ہے، ایک افسوسناک المیہ ہے، ایمانداری کے محافظ جائز ناجائز کی پروا کئے بغیر عیش و آرام کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2019 میں اپنے قیام کے بعد سے لوک پال کو 8,703 درخواستیں ملی ہیں، ان میں سے صرف 24 تحقیقات ہوئیں اور 6 مقدمات کی منظوری دی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔