کشمیر کے نو اضلاع میں لاک ڈاؤن مزید سخت

تاہم سرکاری ذرائع کے مطابق اس بیچ صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے عید کے پیش نظر 28 جولائی سے مرحلہ وار 3 دنوں تک لاک ڈاؤن میں نرمی دینے کا اعلان کیا ہے۔

تصویر یو این آئی / پولیس اہلکار کا نمونہ حاصل کرتی صحت اہلکار
تصویر یو این آئی / پولیس اہلکار کا نمونہ حاصل کرتی صحت اہلکار
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں رواں برس مارچ کے وسط سے جاری کورونا وائرس لاک ڈاؤن جمعرات کو مزید سخت کر دیا گیا۔ لاک ڈاؤن میں مزید سختی کا فیصلہ کورونا کے متاثرین و متوفین کی تعداد میں درج ہو رہے ہوشربا اضافے کے پیش نظر لیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وادی کشمیر میں بدھ کی شام سے 27 جولائی کی شام تک ایک بار پھر سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا جو فیصلہ، بدھ کے روز لیا گیا ہے، اس پر سختی سے عمل درآمد شروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضلع بانڈی پورہ کو چھوڑ کر وادی کے دیگر 9 اضلاع میں جمعرات کو تمام تجارتی و دیگر سرگرمیاں معطل رہیں۔ نیز سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کلی طور پر بند رہا۔ محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر بدھ کو ایک ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ 'کشمیر صوبے کے تمام ریڈ زون قرار دیئے جانے والے اضلاع (بجز بانڈی پورہ) میں بدھ کی شام سے 27 جولائی کی شام تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ رہے گا تاہم زراعتی و باغبانی اور تعمیراتی کام ڈی ایم آر آر گائیڈ لائنز کے تحت جاری رہیں گے نیز اشیائے ضروریہ سے لدی گاڑیوں اور گیس و تیل ٹینکروں کی نقل وحمل بھی بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے گی'۔


تاہم سرکاری ذرائع کے مطابق اس بیچ صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے عید کے پیش نظر 28 جولائی سے مرحلہ وار 3 دنوں تک لاک ڈاؤن میں نرمی دینے کا اعلان کیا ہے۔ یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار، جنہوں نے جمعرات کو سری نگر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا، نے بتایا کہ جمعرات کو شہر بالخصوص سول لائنز کی طرف جانے والی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی گاڑیوں کے مالکان کو پوچھ گچھ کے بعد آگے بڑھنے کی اجازت دی جارہی تھی یا انہیں واپس بھیج دیا جا رہا تھا۔ شہر میں تمام دکانیں اور دیگر تجارتی ادارے بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی کلی طور پر سڑکوں سے غائب نظر آیا۔

تاہم نامہ نگار کے مطابق توقع کے برعکس سڑکوں پر کافی تعداد میں نجی گاڑیاں دوڑتی ہوئی نظر آئیں۔ جہاں جہاں رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں وہاں وہاں پر ٹریفک جام کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔ تاہم نامہ نگار کے مطابق شہر میں جگہ جگہ پولیس کی گاڑیاں گشت کر رہی ہیں جن میں نصب لاوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں سے اپنے گھروں تک ہی محدود رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔


لاوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں سے کہا جارہا تھا کہ 'آپ لوگوں سے پُرزور گزارش ہے کہ آپ اپنے اپنے گھروں کے اندر ہی رہیں اور باہر آنے کی کوشش نہ کریں۔ آپ کے تعاون سے ہی ہمیں اس وبا سے نجات مل سکتی ہے'۔ وادی کے دیگر آٹھ اضلاع جنوبی کشمیر کے پلوامہ، اننت ناگ، شوپیاں اور کولگام، وسطی کشمیر کے بڈگام اور گاندربل اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور کپوارہ میں بھی جاری لاک ڈاؤن میں سختی لائی گئی ہے۔

ان اضلاع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز نے گاڑیوں کی آمد و رفت روکنے کے لئے قصبوں کی طرف جانے والی سڑکیں سیل کی ہیں اور تمام تجارتی و دیگر ادارے بند رکھے گئے ہیں۔ کپوارہ میں جموں و کشمیر پولیس نے سماجی دوری کا خاصہ خیال رکھتے ہوئے ایک ریلی نکالی جس دوران لاوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں سے اپنے گھروں تک ہی محدود رہنے اور کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنے کی اپیلیں کی گئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jul 2020, 5:11 PM