تمل ناڈو: لاک ڈاؤن میں 19 جولائی تک توسیع، پابندیوں میں اضافی رعایات

تمل ناڈو میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ 19 کے 3921 نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔

لاک ڈاؤن کی علامتی تصویر
لاک ڈاؤن کی علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

چنئی: تمل ناڈو میں کورونا کے معاملے کم ہونے کے باوجود ریاستی حکومت کسی بھی طرح کی غفلت نہیں برتنا چاہتی، لہذا ایم کے اسٹالن کی حکومت نے لاک ڈاؤں میں 19 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ تاہم پابندیوں میں اضافی رعایات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ نئی ہدایات کے مطابق ہوٹل، چائے کی دکانیں، بیکری، سڑک کے کنارے موجود دکانوں اور ناشتہ کی دکانوں کو 50 فیصد گاہکوں کی صلاحیت کے ساتھ رات 9 بجے تک کھولا جا سکتا ہے۔ وہیں اسکول، کالج، تھیئٹر، شراب خانے، سوئمنگ پول اور چڑیا گھر ہنوز بند رہیں گے۔

بین ریاستی نقل و حمل (پڈوچیری کو چھوڑ کر) اور سماجی، سیاسی، ثقافتی تقاریب پر روک برقرار رہے گی، جبکہ پڈوچیری کے لئے بسوں کی آمد و رفت جاری رہے گی۔ جن دکانوں اور دیگر سرگرمیوں کو رات 8 بجے تک جاری رکھنے کی اجازت دی گئی تھی، انہیں اب رات 9 بجے تک جاری رکھنے کی اجازت رہے گی۔


لاک ڈاؤن کے دوران کیا کھلے گا اور کیا بند رہے گا؟

  • مرکز اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے منعقدہ روزگار کے تعلق سے تحریری امتحانات کی اجازت رہے گی۔

  • تمام اسٹورز رات 9 بجے تک کھولے جا سکیں گے۔

  • ریستوران، چائے کی دکانیں، بیکری 50 فیصد گاہکوں کے ساتھ رات 9 بجے تک کھولی جا سکیں گی۔

  • شادی کی تقاریب میں 50 اور آخری رسومات میں 20 لوگوں کو شامل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

تمل ناڈو میں کورونا کی صورت حال

تمل ناڈو میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ 19 کے 3921 نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد کُل معاملات 25.10 لاکھ تک پہنچ گئے۔ وہیں، مزید 69 مریضوں کی موت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 33322 ہو گئی ہے۔


ایک دن میں 3411 متاثرہ افراد کو اسپتالوں سے چھٹی دے دی گئی، جس کے بعد انفیکشن سے شفایاب ہونے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 2446552 ہو گئی ہے۔ ریاست میں زیر علاج مریضوں کی تعداد کم ہو کر 33224 ہو گئی ہے۔ 29 اضلاع میں انفیکشن کے معاملوں کی تعداد 2 ہندسوں میں درج کی گئی، جب کہ 13 اضلاع میں کسی بھی متاثرہ افراد کی موت نہیں ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔