مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ آج

آج ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے قبل مہاراشٹر میں سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئیں تھیں اور نامزدگی کے تنازعہ کی وجہ سے 20 بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے پر فڑنویس ناراض ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

آج ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے قبل مہاراشٹر میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ 242 میونسپل کونسلوں اور 46 ٹاؤن پنچایتوں کے لیے ووٹنگ آج ہونی ہے، جس کے نتائج کا اعلان 3 دسمبر  یعنی کل کیا جائے گا۔ تاہم، ریاستی الیکشن کمیشن نے نامزدگیوں اور شکایات سے متعلق مسائل کی وجہ سے 20 میونسپل کونسلوں اور نگر پنچایتوں کے انتخابات کو ملتوی کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ  دیویندر فڑنویس نے اس فیصلے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آخری لمحات میں انتخابات کو ملتوی کرنا باقی امیدواروں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

انتخابات سے پہلے، اپوزیشن ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے مہاوتی حکومت پر لگاتار حملہ کر رہی تھی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) نے کہا ہے کہ این ڈی اے ایس آئی آر کے نام پر "ووٹ چوری" کرنے کی سازش کر رہا ہے، اور ہر اہم مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث ہونے کی ضرورت ہے۔‘‘ اپوزیشن کے الزامات کے بعد بی ایم سی نے ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے لیے ایک بڑی مہم شروع کی تھی۔ ڈپلیکیٹ ناموں کو ہٹانے اور غلط وارڈ میں رجسٹرڈ ووٹروں کی منتقلی کے لیے گھر گھر سروے کیا گیا ۔ بی ایم سی ہیڈکوارٹر اور تمام 24 وارڈوں میں ووٹر امدادی مراکز بھی قائم کیے گئے۔


بی ایم سی نے اعتراف کیا ہے کہ ممبئی کے 1.03 کروڑ ووٹروں میں سے 11 لاکھ  سے زیادہ نام ڈپلیکیٹ ہیں۔ تقریباً 4.33 لاکھ ووٹرز دو بار سے زیادہ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ صرف ایچ ویسٹ وارڈ میں 27000 ڈپلیکیٹ انرولمنٹ پائے گئے ہیں۔ حکام کی ٹیمیں عمر، جنس اور تصویر کی بنیاد پر ہر تفصیل کی تصدیق کر رہی تھیں۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر سنجے راؤت نے ایکناتھ شندے اور بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بی جے پی شندے دھڑے سے  ارکان اسمبلی  کو الگ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شندے کی شیو سینا "امت شاہ کا بنایا ہوا دھڑا" ہے اور جلد ہی اس کے اندر ایک بڑی تقسیم ہو جائے گی۔ راؤت نے کہا کہ صرف پیسے کی بنیاد پر الیکشن لڑنا جمہوریت نہیں ہے۔ شندے فڑنویس کے کھیل کو نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ رویندر چوان کو اسی وجہ سے بی جے پی کا ریاستی صدر مقرر کیا گیا تھا۔


اس دوران فڑنویس حکومت نے اپوزیشن کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات ہارنے کے خوف سے اپوزیشن پہلے ہی پریشان ہے اور وہ بہانے تلاش کر رہی ہے۔آج  ہونے والی ووٹنگ سے قبل انتظامیہ اور سیاسی جماعتیں پوری طرح متحرک ہیں۔ اب سب کی نظریں 3 دسمبر یعنی کل کو آنے والے نتائج پر ہیں۔ میونسپل انتخابات کے دوران مہاوتی (عظیم اتحاد) کے درمیان جھگڑے کے درمیان، شندے اور فڑنویس نے اتحاد کے اندر کسی بھی اختلاف کی تردید کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے کہا کہ وہ پارٹی کارکنوں کی حمایت کے لیے مہم چلا رہے ہیں جو انتخابات میں ان کی مدد کرتے ہیں۔

حال ہی میں، 2025 کے مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات سے پہلے شیو سینا (شندے کی قیادت میں دھڑا) اور بی جے پی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات اور تناؤ کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ دراڑ کی بنیادی وجوہات میں ایک دوسرے کی پارٹی کے کارکنوں اور رہنماؤں کو لالچ دینے کے الزامات کے ساتھ ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر تنازعات اور انتخابات سے قبل طے پانے والے معاہدے کی خلاف ورزی شامل ہیں۔