سابق وزیر اعلیٰ کا پاسپورٹ رکھنا ملک کی سلامتی کے لئے خطرہ، کشمیر میں یہ کیسی نارملسی! محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے اپنے اس ٹوئٹ کے ساتھ پاسپورٹ دفتر سری نگر کا وہ حکمنامہ بھی پوسٹ کیا ہے جس میں ان سے پاسپورٹ کی عدم فراہمی کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔

محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس
محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مجھے ملک کے لئے خطرہ قرار دے کر پاسپوررٹ فراہم کرنے سے انکار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں صورتحال نارمل ہونے کی سطح یہ ہے کہ ایک سابق وزیر اعلیٰ پاسپورٹ رکھنے سے ایک طاقتور ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ بن سکتی ہے۔ موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔

محبوبہ مفتی نے اپنے اس ٹوئٹ کے ساتھ پاسپورٹ دفتر سری نگر کا وہ حکمنامہ بھی پوسٹ کیا ہے جس میں ان سے پاسپورٹ کی عدم فراہمی کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'پاسپورٹ دفتر نے مجھے سی آئی ڈی کی اس رپورٹ کی بنیاد پر پاسپورٹ فراہم کرنے سے انکار کیا ہے کہ وہ انڈیا کی سیکورٹی کے لئے ضرر رساں ہوگا۔ یہ کشمیر میں اگست 2019 سے صورتحال میں آنے والی بہتری کی سطح ہے کہ ایک سابق وزیر اعلیٰ پاسپورٹ رکھنے پر ایک طاقتور ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ بن سکتی ہے'۔


بتادیں کہ محبوبہ مفتی نے ماہ رواں کے اوائل میں پاسپورٹ کی اجرائی میں مداخلت کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ ان کا الزام تھا انہیں پاسپورٹ اجرا کرنے میں پولیس ویریفکیشن فراہم کرنے میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر غیر ضروری تاخیر کر رہی ہے۔ ریجنل پاسپورٹ افسر سری نگر بی بی ناگر کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ محبوبہ مفتی کے پاسپورٹ کی تجدید کی درخواست پر کارروائی شروع کی گئی ہے لیکن پولیس ویریفکیشن کی عدم فراہمی کی وجہ سے وہ التوا میں پڑ گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔