کشتواڑ: بادل پھٹنے سے اب تک 38 ہلاکتوں کی تصدیق، 75 سے زائد افراد زخمی، کھڑگے-راہل کا اظہارِ تعزیت
بادل پھٹنے کی وجہ سے چشوتی گاؤں میں اچانک سیلاب آ گیا، جس سے کئی گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ ریسکیو مہم جاری ہے اور تقریباً 100 لوگوں کو اب تک بچایا جا چکا ہے۔
جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں ’مچیل ماتا یاترا‘ والے راستہ پر بادل پھٹنے سے زبردست تباہی کا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ 38 لوگوں کی لاشیں اب تک برآمد ہو چکی ہیں اور یہ تعداد مزید بڑھنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ اب تک 38 لوگوں کی ہلاکت سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے۔ اس تباہی میں کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور 2 انتہائی اہم پُل بھی متاثر ہوا ہے۔ لکڑی کا ایک پُل اور پی ایم جی ایس وائی پُل کے ٹوٹنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ 75 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جنھیں علاج کے لیے مختلف اسپتالوں میں بھیجا گیا ہے۔ بڑے پیمانے پر راحت و بچاؤ کاری کا عمل جاری ہے اور تقریباً 100 لوگوں کو اب تک بچایا جا چکا ہے۔
اس درمیان کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے نے کشتواڑ میں بادل پھٹنے کے سانحہ کو دردناک بتایا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں ہولناک کلاؤڈ برسٹ (بادل پھٹنے) کے سانحہ سے قیمتی جانوں کا جو ضیاع ہوا ہے، اس سے میرا دل شدید رنج و غم میں ہے۔ میں پورے دِل سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہوں اور میں ان سب سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ میری دعائیں اور نیک تمنائیں زخمیوں کے ساتھ ہیں اور اُن افراد کے لیے بھی ہیں جو اپنے لاپتہ رشتہ داروں کی تلاش میں ہیں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’میں حکام سے اپیل کرتا ہوں کہ امداد اور ریسکیو کی کوششوں کو مؤثر بنانے کے لیے این ڈی آر ایف اور مسلح افواج کی مزید ٹیمیں تعینات کی جائیں۔ اس افسوسناک حالات میں کانگریس کارکنوں کو چاہیے کہ عوام کی ہر ممکن مدد کریں۔‘‘
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی اس حادثہ پر اپنے شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں بادل پھٹنے سے آئی تباہی کے سبب کئی لوگوں کی موت اور متعدد کے لاپتہ ہونے کی خبر بے حد افسوسناک ہے۔ میں متاثرہ کنبوں کے تئیں گہری ہمدردی ظاہر کرتا ہوں اور لاپتہ لوگوں کے جلد ملنے کی امید کرتا ہوں۔‘‘ مشکل حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ’’انتظامیہ سے گزارش ہے وہ راحت و بچاؤ کاری کے عمل میں تیزی لائے۔ کانگریس لیڈران و کارکنان سے بھی التجا ہے کہ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ضرورت مندوں کی ہر ممکن مدد کریں۔‘‘