کشتواڑ کے پاڈر میں بھی پھٹا بادل، کم از کم 12 افراد جاں بحق، ریسکیو مہم جاری
بادل پھٹنے کے بعد انتظامیہ فوراً حرکت میں آ گئی ہے اور بچاؤ ٹیم جائے حادثہ پر موجود ہے۔ نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے اور ضروری بچاؤ و طبی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے۔

شمالی ہندوستان میں مانسون اپنے شباب پر ہے۔ پہاڑی علاقوں سے بادل پھٹنے اور سیلاب آنے کی خبریں مستقل سامنے آ رہی ہیں۔ تازہ خبر جموں واقع کشتواڑ سے سامنے آ رہی ہے، جہاں پاڈر علاقہ میں بادل پھٹنے سے کم از کم 12 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ریسکیو آپریشن فوری طور پر شروع کر دیا گیا ہے اور پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بادل پٹھنے کے بعد علاقے کی ندیوں اور نالوں کی آبی سطح تیزی سے بڑھ گئی، جس سے مقامی لوگ دہشت میں ہیں۔ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس واقعہ پر ایک سوشل میڈیا پوسٹ کر حالات کی جانکاری دی ہے۔ انھوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ابھی ابھی جموں و کشمیر کے قائد حزب اختلاف اور مقامی رکن اسمبلی سنیل کمار شرما سے ہمیں جانکاری ملی ہے کہ پاڈر کے چسوتی علاقہ میں بادل پھٹا ہے۔ ہم نے کشتواڑ کے ڈپٹی کمشنر پنکج کمار شرما سے بات کی ہے۔‘‘
مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ بادل پھٹنے کے بعد انتظامیہ فوراً حرکت میں آ گئی ہے اور بچاؤ ٹیم جائے حادثہ پر موجود ہے۔ نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے اور ضروری بچاؤ و طبی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ ان کا دفتر مستقل طور پر اپڈیٹ حاصل کر رہا ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
ایک خبر رساں ایجنسی کو مقامی افسران نے بتایا کہ جمعرات کو مچیل ماتا یاترا کے راستے میں ایک دور دراز گاؤں میں ہوئے شدید بادل پھٹنے کے واقعہ میں کم از کم 10 لوگوں کی ہلاکت کا اندیشہ ہے۔ حالانکہ بعد میں کم از کم 12 افراد کی ہلاکت کا اندیشہ ظاہر کیا گیا۔ بادل پھٹنے سے مندر جانے والے راستے میں پڑنے والا آخری موٹر چلنے لائق گاؤں چسوتی متاثر ہوا ہے۔ افسران نے یہ بھی بتایا کہ اس واقعہ کے بعد مندر کی سالانہ یاترا ملتوی کر دی گئی ہے اور افسران ابھی وسائل جمع کر بڑے پیمانے پر دفاعی و راحتی مہم چلانے کے لیے جائے وقوع کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ جس علاقے میں بادل پھٹا ہے، وہاں پارکنگ تھی۔ وہاں مچیل جانے والوں کے یلے لنگر لگایا جاتا تھا۔ ماتا کے درشن کے لیے کار سے جانےو الوں کے لیے یہ آخری منزل ہے۔ یہاں سے آگے کار نہیں جاتی۔ یہیں گاڑی کو پارک کر کے آگے کا راستہ پیدل طے کرنا ہوت ہے۔ اسی وجہ سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ بادل پھٹنے کے وقت وہاں کافی بھیڑ رہی ہوگی۔ کئی گاؤں میں پانی بھرنے کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ الرٹ موڈ پر ہے۔ انتظامیہ کی ٹیموں نے گاؤں گاؤں جا کر لوگوں سے ندیوں اور پانی کے بہاؤ سے دوری بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے۔ 4 دن قبل بھی پاڈر میں بادل پھٹا تھا، جس سے سجار علاقے کے نالوں میں تیز بہاؤ سے پانی آ گیا تھا۔ تیز بہاؤ سے چناب ندی کی آبی سطح میں بھی اضافہ ہو گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔