ہماچل کے کِنّور میں بادل پھٹنے کے بعد فوج کا رات میں خطرناک ریسکیو آپریشن، 4 افراد محفوظ، ایک زخمی اسپتال منتقل

کِنّور میں بادل پھٹنے سے پل بہہ گیا، فوج نے رات میں خطرناک ریسکیو آپریشن کر کے 4 افراد کو محفوظ نکالا، ایک زخمی کو اسپتال منتقل کیا۔ ریاست میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے 323 سڑکیں بند

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہماچل پردیش کے ضلع کِنّور میں بدھ کی شام اچانک بادل پھٹنے سے شدید تباہی مچ گئی۔ گنگ تھانگ برالم کے قریب ہو جِس لُنگپا نالہ پر سی پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے سڑک کی تعمیر جاری تھی کہ اچانک آنے والی طغیانی نے زیر تعمیر پل کو بہا دیا۔ اسی دوران ایک شخص زخمی ہوگیا جبکہ چار شہری نالے کے کنارے پھنس گئے۔

ضلعی پولیس سربراہ کی جانب سے فوری مدد کی اپیل کے بعد ہندوستانی فوج کی ہیومن ایڈ اینڈ ڈیزاسٹر ریلیف (ایچ ڈی اے آر) ٹیم کو حرکت میں لایا گیا۔ رات کے وقت اندھیرے، تیز بہاؤ اور نالے کے غیر مستحکم کناروں کے باوجود فوجی اہلکاروں نے پھنسے افراد تک رسائی حاصل کی۔ تمام افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا جبکہ زخمی شخص کو رِکونگ پِیو کے ریجنل اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

اس ریسکیو آپریشن میں فوج نے لاجسٹکس ڈرون ہائی ایلٹی ٹیوڈ (ایل ڈی ایچ اے) نظام استعمال کیا۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے پھنسے شہریوں تک فوری طور پر خوراک اور ناریل پانی پہنچایا گیا تاکہ وہ ریسکیو ٹیم کے پہنچنے تک بہتر حالت میں رہ سکیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب کِنّور کے اس دشوار گزار خطے میں اس نوعیت کا ڈرون آپریشن رات کے وقت کامیابی سے مکمل ہوا۔

فوج کے مطابق، نالے کے قریب ریسکیو کے دوران روشنی کا خاص انتظام کیا گیا، کیونکہ علاقے میں شدید اندھیرا اور مٹی کے تودے گرنے کا خطرہ موجود تھا۔ ٹیم نے چیلنجنگ حالات میں نہ صرف لوگوں کو محفوظ مقام تک پہنچایا بلکہ پل کے بہہ جانے کے بعد بھی باقی انفراسٹرکچر کا ابتدائی جائزہ لیا تاکہ مزید خطرات کا اندازہ لگایا جا سکے۔


ریاست کے دیگر حصوں میں صورتحال

ہماچل پردیش کے منڈی، کُلو، شِملہ اور لاہول و اسپِیتی اضلاع میں بھی شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ کئی مقامات پر بادل پھٹنے، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے واقعات پیش آئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں اب تک 323 سڑکیں بند کر دی گئی ہیں اور تمام اسکول بھی احتیاطاً بند کر دیے گئے ہیں۔

سیاحت اور زائرین کی آمدورفت بھی متاثر ہوئی ہے۔ کِنّور کے علاوہ کِنّر کیلاش یاترا سمیت کئی مذہبی اور سیاحتی راستے بند ہیں۔ نیشنل ہائی ویز پر بھی ٹریفک مکمل طور پر رکا ہوا ہے۔

ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق، جون سے اگست کے دوران بارش سے متعلقہ واقعات میں 106 اموات ہو چکی ہیں جبکہ مجموعی مالی نقصان کا تخمینہ 9 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ لگایا گیا ہے۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ فوج اور مقامی انتظامیہ مسلسل صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر فوری کارروائی کے لیے تیار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔