کھڑگے نے مرکز سے خشک سالی اور سیلاب متاثرہ ریاستوں کے لیے فوری امداد کا کیا مطالبہ

کرناٹک میں خشک سالی کا ایشو اٹھاتے ہوئے کھڑگے نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ریاست کو گزشتہ 123 سالوں میں سب سے سنگین خشک سالی کا سامنا ہے، یہاں فصلوں کو 40 فیصد سے 90 فیصد تک کا نقصان ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے قومی صدر اور راجیہ سبھا میں حزب مخالف لیڈر ملکارجن کھڑگے نے بدھ کے روز پارلیمنٹ میں کچھ اہم ایشوز پر بات کی۔ انھوں نے کرناٹک میں خشک سالی اور تمل ناڈو و کیرالہ سمیت مختلف ریاستوں میں سیلاب و بارش سے ہوئے نقصان پر فکر کا اظہار کیا۔ اس دوران انھوں نے مرکزی حکومت سے متاثرہ ریاستوں کے لیے فوری امداد کا مطالبہ کیا۔

کرناٹک میں خشک سالی کا ایشو اٹھاتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ریاست کو گزشتہ 123 سالوں میں سب سے سنگین خشک سالی کا سامنا ہے۔ ریاست کے 226 تعلقوں میں سے 223 خشک سالی سے متاثر ہیں۔ ان میں سے 196 تعلقوں میں خشک سالی کے سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں، جبکہ بقیہ 27 تعلقوں میں اثرات درمیانے درجہ کا ہے۔ ریاست میں فصلوں کو 40 فیصد سے 90 فیصد تک نقصان ہوا ہے۔ مجموعی خسارہ کا تخمینہ 35162.05 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔


کھڑگے کا کہنا ہے کہ کرناٹک سبز خشک سالی کی شکل میں ایک نئے چیلنج کا سامنا کر رہا ہے جہاں فصلیں پک تو گئی ہیں لیکن ان میں کوئی پیداوار نہیں ہے۔ اس سنگین حالت کے جواب میں ریاستی حکومت نے این ڈی آر ایف سے تقریباً 18172 کروڑ روپے کی امداد مانگی ہے۔ یہ مدد داخلی امداد فراہم کرنے، راحت دینے اور دیگر فوری خشک سالی راحت ترکیبوں کو نافذ کرنے کے لیے ضروری ہے۔ بارش کی کمی کے سبب ریاست کے کئی تالابوں میں پانی کی سطح میں فکر انگیز کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ آبی ذخیرہ گزشتہ پانچ سالوں میں سب سے ذیلی سطح پر ہے۔ آگے چل کر ریاست میں مویشیوں اور لوگوں کے لیے پینے کے پانی کی بھی کمی ہونے کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ اسی لیے مرکزی حکومت کو حالات کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا۔

کھڑگے نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ منریگا کے تحت ریاست نے اس سال کے لیے اپنے انسانی دن تیار کرنے کے ہدف میں سے 98.15 فیصد کا ہدف پہلے ہی پورا کر لیا ہے۔ دیہی علاقوں میں اضافی راحت کے لیے ریاستی حکومت نے مرکز سے منریگا میں دنوں کی تعداد کو بھی 100 دن سے بڑھا کر 150 دن کرنے کی گزارش کی ہے۔ کرناٹک حکومت نے ریاست کے لوگوں کو فوری راحت اور امداد دینے کے لیے اپنی ریاست کے پیسوں سے مختلف رقوم جاری کی ہے۔ حکومت نے ریاست میں کسانوں اور لوگوں کی مدد کے لیے کئی فیصلے لیے ہیں۔


کھڑگے نے مرکزی حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ کرناٹک میں خشک سالی اور تمل ناڈو و کیرالہ سمیت کئی دیگر ریاستوں میں سیلاب و زوردار بارش کے سبب ہوئے نقصان کا فوری نوٹس لے۔ مرکزی حکومت فوری اثر سے عبوری راحت اور امداد سمیت سبھی تجاویز کو منظوری دے کر سبھی رقوم جلد جاری کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔