ویربھدر سنگھ کے انتقال پر صدر، وزیر اعظم، راہل اور پرینکا سمیت اہم لیڈران کا اظہار تعزیت

اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، جنک راج نے بتایا کہ ویر بھدر سنگھ کو گزشتہ 13 اپریل کو دوسری بار کورونا کا مرض لاحق ہوگیا تھا لیکن انہوں نے دوسری بار کورونا کو شکست دی۔

ویربھدر سنگھ / بشکریہ ٹوئٹر
ویربھدر سنگھ / بشکریہ ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہماچل پردیش کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر رہنما ویربھدر سنگھ کے انتقال پر صدر رام ناتھ کووند، وزیر اعظم نریندر مودی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت متعدد سیاسی لیڈران نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ ویربھدر سنگھ کا آج صبح شملہ کے اندرا گاندھی میڈیکل کالج (آئی جی ایم سی) اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ ویربھدر سنگھ کی عمر 87 سال تھی اور وہ کورونا سے متعلق پیچیدگیوں کا علاج کرا رہے تھے۔ ان کے پسماندگان میں بیوی پرتبھا سنگھ، بیٹے شملہ دیہات سے ایم ایل اے وکرمادتیہ سنگھ اور بیٹی اپراجیتا سنگھ شامل ہیں۔


اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، جنک راج نے بتایا کہ ویر بھدر سنگھ کو گزشتہ 13 اپریل کو دوسری بار کورونا کا مرض لاحق ہوگیا تھا اور طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں موہالی کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انہوں نے دوسری بار کورونا کو شکست دی اور ان کی حالت بہتر ہونے کے بعد انہیں یہاں کے آئی جی ایم سی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ویر بھدر سنگھ 9 بار ایم ایل اے، 6 بار وزیر اعلی، 5 بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے اور وہ مرکز میں وزیر بھی رہے تھے۔

صدر رام ناتھ کووند نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا، ’’ویربھدر سنگھ کے انتقال کی خبر سے افسوس ہوا۔ وزیر اعلیٰ اور پارلیمنٹیرین کے طور پر ان کا چھ عشروں پر مشتمل سیاسی سفر ہماچل پردیش کے عوام کی خدمت کے لئے یاد کیا جائے گا۔ ان کے مداحوں اور اہل خانہ سے میری تعزیت۔‘‘


وزیر اعظم مودی نے جمعرات کو ایک ٹوئٹ میں کہا، "ویربھدر سنگھ کا طویل سیاسی کیریئر رہا۔ وہ ایک بہت ہی تجربہ کار رہنما اور منتظم تھے۔ انہوں نے ہماچل پردیش میں مرکزی کردار ادا کیا اور ریاست کے لوگوں کی خدمت کی۔ ان کے انتقال سے مایوس ہوں۔ ان کے اہل خانہ اور حامیوں سے میری تعزیت۔‘‘

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا، ’’ویربھدر سنگھ جی حقیقی معنوں میں ایک باکمال شخص تھے۔ عوام کی خدمت اور کانگریس پارٹی کے ساتھ ان کی وابستگی آخر تک مثالی رہی۔ ان کے اہل خانہ اور دوستوں سے میری تعزیت۔ ہم ان کی کمی محسوس کریں گے۔‘‘


کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’سیاست میں وسیع پہاڑوں سا قد رکھنے والے اور دیو بھومی ہماچل کو نئی بلندیوں پر لے جانے والے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر ویربھدر سنگھ جی کے انتقال سے ہم سب کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ خدا ویربھدر سنگ کو اپنے قدموں میں مقام دے۔‘‘

ویربھدر سنگھ کا سیاسی سفر

سال 1962 میں پہلی بار انہوں نے اس وقت کے مہاسو لوک سبھا سیٹ سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس طرح انہیں تیسری لوک سبھا کے سب سے کم عمر رکن ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔ اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو انہیں سیاست میں لائے تھے، جس کا وہ بار بار ذکر کرتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے 1967، 1971، 1980 اور 2009 میں لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ اس دوران وہ دسمبر 1976 سے مارچ 1977 تک سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی حکومت میں وزیر مملکت برائے سیاحت اور شہری ہوا بازی اور ستمبر 1982 سے اپریل 1983 تک وزیر مملکت برائے صنعت اور وزیر اسٹیل رہے۔ منموہن سنگھ حکومت میں 28 مئی 2009 سے 18 جنوری 2011 اور 19 جنوری تک وہ سنہ 2011 سے 26 جون 2012 تک مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعت کے وزیر رہے۔


ویربھدرا سنگھ 1983-1985، 1985-1990، 1993-1998، 1998، 2003-2007 کے کچھ دن اور 2012 سے 2017 تک ریاست کے وزیر اعلی رہے۔ اس وقت وہ ضلع سولن کی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے تھے۔ وہ اپنی روایتی روہرو اسمبلی سیٹ سے انتخابات لڑتے تھے۔ ان کی آبائی رام پور اسمبلی سیٹ ریزرو تھی اس لئے وہ یہاں سے کبھی بھی الیکشن نہیں لڑ سکے۔ روہرو نشست بھی حد بندی کی وجہ سے ریزرو ہوگئی تھی، لہذا سال 2012 میں انہوں نے شملہ دیہی علاقے سے انتخاب لڑا۔ سال 2017 میں انہوں نے یہ نشست اپنے بیٹے وکرمادتیہ سنگھ کے لئے چھوڑی تھی اور خود انہوں نے ارکی سے انتخاب لڑا تھا۔ وہ پہلی بار 1962 میں لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔