کیرالہ: زرعی قوانین کے خلاف قرارداد منظور، بی جے پی کے واحد رکن اسمبلی نے کی حمایت، پارٹی حیران

کیرالہ بی جے پی کے صوبائی صدر سریندرن نے کہا کہ میں نے راج گوپال کی پریس کانفرنس نہیں دیکھی اور نہ ہی مجھے معلوم ہے کہ انہوں نے کیا کہا ہے۔ میں ان سے بات کروں گا، اس کے بعد آپ کو کچھ بتا پاؤں گا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ترواننت پورم: کیرالہ اسمبلی سے جمعرات کے روز اتفاق رائے سے مرکز کے تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد کو منظوری فراہم کر دی گئی۔ ان قوانین کے خلاف دہلی میں کسان گزشتہ زائد از ایک مہینہ سے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور کئی حکومت اور کسان تنظیموں کی 6 دور کی بات چیت کے بعد بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔ کیرالہ اسمبلی سے منظور کی جانے والی قرارداد میں ان تینوں قوانین کو کسان مخالف اور سرمایہ دارں کے حق میں قرار دیا گیا ہے۔

قرارداد کو پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے الزام عائد کیا کہ زرعی قوانین سرمایہ داروں کی مدد کے لئے بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ان تین متنازعہ قوانین کو پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی کو بھیجے بغیر منظور کیا گیا۔ اگر کسانوں کا احتجاج جاری رہتا ہے تو ایک ریاست کے طور پر کیرالہ بری طرح متاثر ہوگی۔‘‘ قرارداد کو تقریباً دو گھنٹے بحث کے بعد صوتی ووٹوں سے منظوری فراہم کی گئی۔


کووڈ-19 کی تمام احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوتے ہوئے طلب کیے گئے کیرالہ اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران اس قرارداد کو منظوری دی گئی۔ اسمبلی کا یہ اجلاس مظاہرہ کر رہے کسانوں کے تئیں یکجہتی کا اظہار کرنے کے لئے طلب کیا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی کے واحد رکن اسمبلی راج گوپال نے اپنی مرکزی قیادت کے موقف کے برخلاف قرارداد کی مخالفت نہیں کی۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق راج گوپال نے کچھ نکات پر اعتراض ضرور ظاہر کیا لیکن انہوں نے قرارداد کی حمایت کی۔

کیرالہ بی جے پی کی قیادت نے راج گوپال کی طرف سے زرعی قوانین کے خلاف منظور کی گئی قرارداد کو حمایت دینے پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ اگرچہ پارٹی کا کہنا ہے کہ اس معاملہ میں راج گوپال سے بات کی جائے گی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے بی جے پی رکن اسمبلی کے اس قدم نے پارٹی کو حیران و ششدر کر دیا ہے۔


کیرالہ بی جے پی کے صوبائی صدر کے سریندرن نے میڈیا سے کہا، ’’میں نے راج گوپال کی پریس کانفرنس نہیں دیکھی اور نہ ہی مجھے یہ معلوم ہے کہ انہوں نے کیا کہا ہے۔ میں ان سے بات کروں گا اور اس کے بعد آپ کو کچھ بتا پاؤں گا۔‘‘ خیال رہے کہ قرارد کو منظور کیے جانے کے بعد راج گوپال نے ایوان کے باہر میڈیا سے بات کی تھی اور کہا تھا، ’’ایوان میں اتفاق رائے تھا لہذا میں نے قرارداد پر اعتراض ظاہر نہیں کیا۔ یہ جمہوریت کا تقاضہ ہے۔‘‘

ادھر کیرالہ بی جے پی کے جنرل سکریٹری ایم ٹی رمیش نے میڈیا سے کہا، ’’راج گوپال ایک سینئر رہنما ہیں اور میرا خیال کہ وہ قرارداد کو حمایت نہیں دیں گے۔ انہوں نے پہلے زرعی قوانین کے خلاف قرارداد لائے جانے کے ریاستی حکومت کے فیصلہ کی مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد معلوم نہیں کیا ہوا۔ مجھے پتا کرنے دیجیے پھر میں آپ کو بتاتا ہوں۔‘‘


غور طلب ہے کہ راج گوپال واجپئی حکومت میں ریل، دفاع اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت رہ چکے ہیں اور وہ کیرالہ اسمبلی میں داخل ہونے والے بی جے پی کے پہلے لیڈر ہیں۔ راج گوپال نے اس سے پہلے لیفٹ امیدوار شری رام کرشن کی اسپیکر کے منصب کے لئے حمایت کر کے بھی پارٹی کو حیران کر دیا تھا۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ اسپیکر کے نام میں بھگوان رام اور بھگوان شری کرشن ہیں، اس لئے انہوں نے اسپیکر کے منصب کے لئے حمایت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */