کیرالہ: عوام کو لگا مہنگی بجلی کا جھٹکا، کانگریس نے پینارائی حکومت پر لگایا اڈانی کو فائدہ پہنچانے کا الزام

رمیش چنیتھالا نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں بجلی خریداری نظام میں اڈانی کو شامل کر کے ’بندرگاہ سے توانائی تک کاروبار کرنے والی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے‘ بجلی کی شرحیں بڑھا رہی ہے۔

بجلی، تصویر آئی اے این ایس
بجلی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کیرالہ کی پینارائی وجین حکومت نے بجلی کی شرح میں اضافہ کر کے عوام کو زوردار جھٹکا دیا ہے۔ بڑھتی مہنگائی کے اس دور میں ریاستی حکومت نے جمعہ کے روز مالی سال 25-2024 کے لیے بجلی شرحوں میں 16 پیسے فی یونٹ بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ نئی شرحیں 5 دسمبر سے نافذ بھی ہو گئی ہیں۔ اس معاملے میں اب کانگریس نے پینارائی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے اور اس پر اڈانی کو فائدہ پہنچانے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر رمیش چنیتھالا نے کیرالہ حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ریاست میں بجلی خریداری سسٹم میں اڈانی کو شامل کر کے ’بندرگاہ سے توانائی تک کاروبار کرنے والی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے‘ بجلی کی شرحیں بڑھا رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ 2016 میں یو ڈی ایف حکومت کے دوران 5 روپے فی یونٹ سے کم شرحوں پر بجلی خریدنے کے لیے دستخط کردہ طویل مدتی بجلی خریداری معاہدہ کو ایل ڈی ایف حکومت کے دوران رد کر دیا گیا تھا تاکہ اس سسٹم میں اڈانی آسانی سے داخل ہو سکے۔


رمیش چنیتھالا کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے قدم سے واضح ہوتا ہے کہ اس کی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں، خصوصاً اڈانی کے ساتھ ملی بھگت ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’اڈانی کو ریاستی حکومت کے قدم سے سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کا مقصد اڈانی کو کیرالہ میں بجلی خریداری سسٹم میں داخل کروانا ہے۔ اب حکومت 10 سے 14 روپے فی یونٹ کی شرح سے بجلی خرید رہی ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ 2016 میں برسراقتدار ہونے کے بعد سے پینارائی حکومت کی مدت کار میں یہ پانچویں بار ہے جب بجلی کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔