کیرالہ: زیرِ تعمیر پل کے چار بیم گرنے سے افرا تفری، کوئی جانی نقصان نہیں

اکتوبر 2018 میں اس پروجیکٹ کے افتتاحی تقریب کے دوران ، نتن گڈکری نے اعلان کیا تھا کہ ماہے - تھالاسیری نیشنل ہائی وے بائی پاس پروجیکٹ جس کی لاگت 1811 کروڑ روپے ہے، سال 2020 تک مکمل ہوجائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کنور: کیرالہ میں ماہے- تھالاسیری قومی شاہراہ بائی پاس پروجیکٹ کے تحت بننے والے زیر تعمیر پل کی چار بیم گر گئیں جس کا افتتاح سال 2018 میں سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نیتن گڈکری اور وزیراعلی پنارائی وجین نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ حادثہ بدھ کی دوپہر 2 بجے کے قریب پیش آیا۔ اس عرصے کے دوران، مزدور کچھ فاصلے پر ایک تعمیراتی سائٹ پر کام کر رہے تھے اور یہ راحت کی بات ہے کہ اس حادثے میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ماہرین کی ایک ٹیم موقع کا دورہ کرے گی۔


اکتوبر 2018 میں اس پروجیکٹ کے افتتاحی تقریب کے دوران ، نتن گڈکری نے اعلان کیا تھا کہ ماہے - تھالاسیری نیشنل ہائی وے بائی پاس پروجیکٹ جس کی لاگت 1811 کروڑ روپے ہے، سال 2020 تک مکمل ہوجائے گا۔

اگرچہ اس منصوبے کی بنیاد تین دہائوں قبل طے کی گئی تھی، لیکن کوزیکوڈ ضلع میں چوکلی اجیور میں تحویل اراضی سے متعلق رکاوٹوں کی وجہ سے تعمیراتی کام میں تاخیر ہو رہی تھی۔ 18.5 کلومیٹر طویل شاہراہ پروجیکٹ مزمل گڑھ ، دھرم دام ، تھالاسیری، تھرووانگڑ، ایرانجولی، کوڈیریری، ماہی اور چوکلی علاقوں سے نکلے گا۔


دریں اثناء، کیرالہ کے محکمہ تعمیرات کے وزیر جی سدھاکرن نے پل کی چار بیم گرنے کی وجہ پوچھتے ہوئے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کے ریجنل ڈائریکٹر سے وضاحت طلب کی ہے۔ ابتدائی تفتیش کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ کمزور گرٹنگ کی وجہ سے بیم گر گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔