’کے سی آر اور بی جے پی دوست ہیں، دونوں کے درمیان خفیہ معاہدہ‘، تلنگانہ میں کھڑگے نے اختیار کیا جارحانہ رخ

ملکارجن کھڑگے نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے آپ یہاں جمع ہوئے ہیں، عوام اور کانگریس لیڈران کی وجہ سے تلنگانہ بنا، لیکن اس کا کریڈٹ ایک آدمی لے رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تلنگانہ کی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر کھڑگے</p></div>

تلنگانہ کی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر کھڑگے

user

قومی آواز بیورو

تلنگانہ میں اسمبلی انتخاب قریب ہے، اور اس تعلق سے سبھی پارٹیوں کی تیاریاں زوروں پر چل رہی ہیں۔ کانگریس نے بھی ریاست میں انتخابی تشہیر شروع کر دی ہے اور آج کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے انتہائی جارحانہ انداز میں ریاست کی کے سی آر حکومت اور مرکز کی مودی حکومت پر حملہ آور نظر آئے۔ انھوں نے ہفتہ کے روز ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) اور بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ایک دوسرے کے دوست ہیں اور دونوں کے درمیان خفیہ معاہدہ ہو چکا ہے۔

ملکارجن کھڑگے نے تلنگانہ کی عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے آپ لوگ یہاں جمع ہوئے ہیں۔ تلنگانہ عوام کی وجہ سے اور کانگریس لیڈران کی وجہ سے بنا، لیکن اس کا کریڈٹ ایک آدمی لے رہا ہے۔ کیا تب کے سی آر کے پاس اتنی طاقت تھی؟ ہم نے انھیں طاقت دی۔ سونیا گاندھی نے انھیں طاقت دی۔‘‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ کے سی آر اور وہ (بی جے پی) دوست بن گئے ہیں۔ یہ اندرونی دوستی ہے، اس بارے میں وہ کھل کر نہیں بول سکتے۔


کانگریس صدر نے اس موقع پر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کا نام لیتے ہوئے کہا کہ وہ جو بھی وعدہ کرتے ہیں اسے پورا کرتے ہیں۔ کانگریس عوام کے لیے کام کرنا چاہتی ہے، لیکن بی جے پی کہتی ہے کہ ہم نے گزشتہ 53 سال میں کچھ نہیں کیا۔ وہ ہم سے رپورٹ کارڈ دکھانے کو کہتے ہیں۔ کھڑگے کہتے ہیں کہ ’’آج کل امت شاہ جی پوچھ رہے ہیں کہ کانگریس نے 53 سال میں کیا کچھ کیا؟ کانگریس نے آزادی کے بعد 562 ریاستوں کو ملک میں ملایا۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے ملک کو متحد کیا۔ ملک کو آئین بابا صاحب امبیڈکر اور کانگریس نے دیا۔ آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، ایمس، اِسرو اور ڈی آر ڈی او یہ سب پنڈت جواہر لال نہرو اور کانگریس کی دین ہے۔‘‘

اس درمیان کھڑگے نے وعدہ کیا کہ جو زمین درج فہرست ذات (ایس سی) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) سے چھین لی گئی ہے، اسے پھر سے واپس دیں گے۔ کرناٹک میں قانون بنا کر زمینوں کو واپس کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں سب ایک ہو کر بی جے پی کی حکومت کو نکالنے کے لیے تیار ہیں، لیکن کے سی آر نے کبھی نہیں کہا کہ ہم بھی آپ کے ساتھ ہیں۔ یہاں پر سیکولر کہتے ہیں اور اندر میں بی جے پی سے سانٹھ گانٹھ کرتے ہیں۔ ہمارا مقصد کے سی آر کو ہٹانا ہے۔ کھڑگے نے ساتھ ہی بتایا کہ 30 اگست کو کرناٹک کے میسور میں راہل گاندھی کے ساتھ گرہ لکشمی یوجنا شروع کریں گے۔ اس منصوبہ کے تحت کانگریس کی ریاستی حکومت غریب کنبہ کی خواتین کو ہر مہینے دو ہزار روپے دے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔