کشمیر: زمستانی ہواؤں کا زور برابر جاری، آبی ذخائر مسلسل منجمد

محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ شب کے درجہ حرارت سے ایک ڈگری کم ہے۔

کشمیر، سردی، ڈل جھیل، منجمد / تصویر یو این آئی
کشمیر، سردی، ڈل جھیل، منجمد / تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں سردیوں کا بادشاہ چالیس روزہ ’چلہ کلان‘ اگرچہ اپنے دور اقتدار کے آخری مرحلے میں داخل ہوچکا ہے, لیکن لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے کوئی راحت نصیب نہیں ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے خشک موسم کے بیچ وادی کشمیر میں 23 جنوری کو تازہ برف باری ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ مقامی محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر مختار احمد کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں 22 جنوری کی دو پہر تک موسم خشک رہنے کی توقع ہے جس دوران ٹھنڈ کا راج برابر جاری رہے گا, لیکن 22 جنوری کی رات دیر گئے سے 23 جنوری کی شام تک برف باری ہونے کا امکان ہے۔

تصویر یو این آٗی
تصویر یو این آٗی
تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

ادھر وادی کشمیر میں بدھ کے روز بھی موسم خشک رہا اور ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی لیکن شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے معمول سے زیادہ نیچے درج ہونے سے جہاں ٹھٹھرتی سردیوں کا راج برابر قائم رہا وہیں شہر و گام کے آبی ذخائر بشمول شہرہ آفاق جھیل ڈل مسلسل منجمد رہے۔ وادی کی مساجد و خانقاہوں یہاں تک کہ گھروں میں بھی نصب نل اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا ہے جس سے لوگوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ جھیل ڈل کی منجمد سطح اگرچہ سیاحوں کے لئے تفریح کا سامان بن گئی ہے اور بلوارڈ روڈ کے کناروں سے ہی انہیں اس منجمد سطح کے دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے لیکن ڈل میں رہائش پذیر لوگ گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں۔


لوگوں کا کہنا ہے کہ جھیل ڈل کی سطح منجمد ہونے سے ان کا کاروبار اور چلنا پھرنا مسدود ہو کے رہ گیا ہے۔ بتادیں کہ جھیل ڈل کی سطح منجمد ہونے کے بعد لوگوں نے اس پر چپلنا پھرنا اور کھیلنا شروع کیا تھا جس کے پیش نظر حکام نے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں لوگوں کو اس پر چلنے سے احتراز کرنے کو کہا گیا تھا اور متعلقہ محکمے نے لوگوں کو ایسا کرنے سے باز رکھنے کے لئے نفری کو تعینات کیا ہوا ہے۔

محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ شب کے درجہ حرارت سے ایک ڈگری کم ہے۔ سری نگر میں 14 جنوری کی شب نہ صرف رواں موسم سرما کی سرد ترین شب درج ہوئی تھی بلکہ سردیوں کا پچیس سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا تھا جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔


وادی کشمیر کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.5 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دوسرے سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 8.7 ڈگری سینٹی گریڈ اور ککر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

دریں اثنا وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والے 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر بدھ کے روز صرف اودھم پور میں درماندہ گاڑیوں کو ہی سری نگر روانہ ہونے کی اجازت ہے۔ ٹریفک ذرائع نے بتایا کہ قوی شاہراہ پر بدھ کے روز صرف اودھم پور میں درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت ہوگی اور جموں سے کسی بھی گاڑی کو سری نگر روانہ ہونے کی اجازت ہے۔


قومی شاہراہ رام بن میں ایک پل ڈھہ جانے کے بعد چھ روز بعد 16 جنوری کو ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بحال کر دی گئی تھی۔ وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ کو سال رواں کے یکم جنوری سے بند کرد یا گیا ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ بھی قریب دو ماہ سے بند ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Jan 2021, 2:40 PM