وادی کشمیر: سات سالہ ’جنت‘ کی جنت ارضی کو بچانے کی مہم، اسکولی نصاب میں شامل ہوئی کہانی

جنت نے ڈل جھیل کو صاف کرنے کی مہم محض 5 سال کی عمر میں شروع کر دی تھی۔ جنت کا گھر ڈل جھیل پر بنا ہوا ہے اور اسے یہ بے حد پسند ہے لیکن ڈل میں بڑھتی ہوئی آلودگی اسے دلبرداشتہ کر دیتی تھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سرینگر: وادی کشمیر میں کئی خوبصورت جھیلیں موجود ہیں جن کا حسن سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ جموں و کشمیر کے دار الحکومت سرینگر میں واقعہ ڈل جھیل سب سے زیادہ مشہور ہے۔ جو بھی سیلانی سرینگر میں پہنچتا ہے وہ ڈل جھیل کا دیدار ضرور کرتا ہے۔ تاہم آلودگی اور دیگر مسائل اس جھیل کا حسن تباہ کر رہے ہیں۔ وادی کشمیر، جسے جنت ارضی بھی کہا جاتا ہے، اس کے حسن میں چار چاند لگانے والی ڈل جھیل کی خوبصورتی کو بحال کرنے کے لیے ایک سات سالہ جنت نامی کشمیری بچی جدوجہد کر ہی ہے۔

جنت نے ڈل جھیل کو صاف کرنے کی مہم اب سے دو سال قبل شروع کی تھی اور اس وقت وہ محض 5 سال کی تھی۔ جنت کا گھر ڈل جھیل پر بنا ہوا ہے اور یہ اسے بے حد پسند ہے لیکن ڈل میں بڑھتی ہوئی آلودگی اسے دلبرداشتہ کر دیتی تھی، چنانچہ اس نے خود پہل کرتے ہوئے اسے صاف کرنے کا بیڑہ اٹھایا۔ جنت ہر روز اسکول سے آنے کے بعد کشتی سے جھیل پر چلی جاتی ہے اور جس قدر کچرا وہ سمیٹ سکتی ہے، اتنا کچرا جھیل سے نکال لاتی ہے۔


خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق دو سالوں سے ڈل جھیل کی صفائی کرنے والی 7 سالہ جنت کی کہانی کو اسکولی نصاب میں شامل کر لیا گیا ہے۔ ان کی کہانی کو حیدرآباد میں واقعہ اسکول کے نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔ کتاب میں لکھا گیا ہے کہ دو سال سے جنت روز اسکول سے آکر اپنے والد کے ساتھ چھوٹی سی کشتی میں بیٹھ کر ڈل میں موجود گندگی کو اکٹھا کر کے اسے ٹھکانے لگاتی ہے۔


وادی کشمیر: سات سالہ ’جنت‘ کی جنت ارضی کو بچانے کی مہم، اسکولی نصاب میں شامل ہوئی کہانی

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے جنت نے کہا ’’میں اپنے والد سے جھیل کو صاف کرنے کے لئے حوصلہ افزا ہوئی۔ میری پہچان میرے بابا کی وجہ سے ہے۔ سوشل میڈیا پر جنت کی خوب تعریف ہو رہی ہے اور لوگ جنت کو اپنی دعاؤں سے نواز رہے ہیں۔ دو سال پہلے حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ محمد عمر فاروق بھی جنت کی ستائش کر چکے ہیں، اس وقت وہ 5 سال کی تھی۔

وادی کشمیر: سات سالہ ’جنت‘ کی جنت ارضی کو بچانے کی مہم، اسکولی نصاب میں شامل ہوئی کہانی

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Jun 2020, 6:11 PM