کشمیر: بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری، میدانی علاقوں میں ہوئی بارش

محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے کہا کہ وادی میں پیر کی دوپہر سے موسم میں بہتری واقع ہوسکتی ہے جس کے بعد موسم 10 مارچ تک خشک رہ سکتا ہے تاہم بعد میں بارشوں کا ایک اور مرحلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں ہوئیں۔ ادھر محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی کشمیر میں پیر کی دوپہر سے موسم میں بہتری واقع ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں پیر کی دوپہر سے موسم میں بہتری واقع ہوسکتی ہے جس کے بعد موسم 10 مارچ تک خشک رہ سکتا ہے تاہم بعد میں بارشوں کا ایک اور مرحلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وادی میں 9 اور10 مارچ کو موسم خشک مگر ابر آلود ہی رہنے کی توقع ہے۔

دریں اثنا وادی میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب سے ہی بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں شروع ہوئیں جن کا سلسلہ وقفے وقفے سے دن بھر جاری رہا۔ وادی میں بارشوں سے سردیوں کی شدت میں قدرے اضافہ درج ہوا ہے جس کے باعث لوگوں کو جہاں گرم لباس میں ایک بار پھر ملبوس دیکھا گیا وہیں دکانوں، دفتروں اور دیگر کام کی جگہوں پر گرمی کے آلات کو ایک بار پھر استعمال ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔ موسلا دھار بارشوں سے شہر وگام کی سڑکیں زیر آب آئی ہیں اور راہگیروں کا سڑکوں پر چلنا پھرنا دشوار ہوگیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر بنے گہرے گڑھوں میں پانی جمع ہوگیا ہے جب گاڑیاں چلتی ہیں تو چھینٹیں دور دور تک پیدل چلنے والے مسافروں کو اپنی لپیٹ میں لے کر کہیں کا نہیں چھوڑتی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر کیچڑ بھی جمع ہے جس پر پھسلنے کے خطرات لاحق ہیں اور اگر کوئی پھسل کر گر جائے تو اسی ہڑیوں کے ٹوٹنے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ فیاض احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ طلبا گھروں سے باہر نکلنے سے احتراز کرر ہے ہیں کیونکہ سکول تک پہنچتے پہنچتے ان کی وردیاں اس قدر میلی اور گرد آلود ہوئی ہوتی ہیں کہ انہیں اسکول میں داخل ہونے کی اجازت ہی نہیں دی جاتی ہے۔ محمکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 5.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 7.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ سری نگر میں جہاں ماہ جنوری میں سردیوں کا پچیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جب 31 جنوری کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا وہیں ماہ فروری میں گرمیوں کا 57 سالہ ریکارڈ پاش پاش ہوگیا جب فروری کی ایک شب کم سے کم درجہ حرارت 8.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ، جہاں تازہ برف باری ہوئی ہے جس سے وہاں موجود سیاح لطف اندوز ہو رہے ہیں، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.7 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت 1.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔


سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 2.6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 4.8 ڈگری سینٹی گریڈ اور ککر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت 3.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.3 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.2 ڈگری سینٹی گریڈ اور قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

وادی کے بالائی علاقوں میں تازہ برف باری سے درجنوں دیہات بشمول قصبہ کرناہ، مژھل اور کیرن کا ایک بار پھر اپنے اپنے ضلع ہیڈ کورٹروں کے ساتھ رابطہ منقطع ہوا ہے۔ متعلقہ ذرائع سے یو این آئی کو معلوم ہوا کہ درجنوں دور افتادہ دیہات بشمول قصبہ مژھل، کرناہ اور کیرن میں تازہ برف باری سے رابطہ سڑکوں پر پھلسن پیدا ہوئی ہے جس سے ان علاقوں کا پیر کے روز اپنے اپنے ضلع ہیڈ کوارٹروں کے ساتھ رابطہ ایک بار پھر منقطع ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شمالی کشمیر کے قصبہ گریز کا یکم جنوری سے اپنے ضلع ہیڈ کوارٹر کے ساتھ رابطہ منقطع ہے۔ تاہم وادی کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر پیر کے روز برستی بارش کے باوصف بھی ٹریفک کی نقل و حمل جاری رہی۔


وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی 434 کلو میٹر طویل سری نگر- لیہہ شاہراہ یکم جنوری سے بند ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے 86 کلو میٹر طویل تاریخی مغل روڈ پر گذشتہ کئی ماہ سے ٹریفک کی نقل و حمل معطل ہے تاہم دونوں سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام شد ومد سے جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔