کرناٹک: ’امتحانات میں حجاب پہننے پر پابندی برقرار رہے گی‘، وزیر تعلیم بی سی ناگیش کی وضاحت

بی سی ناگیش کا کہنا ہے کہ بورڈ امتحانات میں شامل ہونے والی طالبات کو امتحان مراکز کے احاطہ تک حجاب پہن کر جانے کی اجازت ہے، لیکن امتحان کے کمرے میں انھیں حجاب کو اتارنا ہوگا۔

حجاب تنازعہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
حجاب تنازعہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات پر حجاب کی پابندی کو لے کر تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے بورڈ امتحانات کے درمیان ایک ایسا بیان دیا ہے جس نے حجاب پہننے والی طالبات کی ان امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے جس میں وہ سمجھ رہی تھیں کہ امتحان کے دوران وہ حجاب پہن سکیں گی۔ وزیر تعلیم نے اس تعلق سے واضح الفاظ میں کہا کہ ’’ریاستی بورڈ امتحانات میں حجاب پہننے پر پابندی برقرار رہے گی۔‘‘

بی سی ناگیش کا کہنا ہے کہ حکومت اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کرنے والی ہے۔ بورڈ امتحانات میں شامل ہونے والی طالبات کو امتحان مراکز کے احاطہ تک حجاب پہن کر جانے کی اجازت ہے، لیکن امتحان کے کمرے میں انھیں حجاب کو اتارنا ہوگا۔


قابل ذکر ہے کہ اسکولی تعلیم اور خواندگی محکمہ نے آئندہ 9 مارچ سے شروع ہونے والی پی یو یعنی پری یونیورسٹی کے دوسرے سال کے سالانہ امتحان میں شامل ہونے کی مسلم طالبات کی گزارش کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ گریجویٹ کالجوں کی پرنسپلز اور دیگر کو حجاب پہننے کی اجازت نہیں ہے۔ اس معاملے میں وزیر برائے اسکولی تعلیم بی سی ناگیش کا کہنا ہے کہ چونکہ حجاب معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے اس لیے سالانہ امتحان کے دوران حجاب کی اجازت دینے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ اس وجہ سے ہم اس بات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے کہ کون سی طالبہ حجاب نہیں پہننے سے امتحان میں فیل ہو جاتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ جاتی ذرائع نے بتایا کہ اڈپی، چکابلاپور، چامراج نگر اور بنگلورو دیہی اضلاع میں گریجویٹ کالجوں کی کچھ مسلم طالبات نے متعلقہ کالجوں کے پرنسپلز سے حجاب پہن کر امتحان دینے کی اجازت دینے کے لیے عرضی داخل کی تھی۔ گزشتہ ہفتہ امتحان میں حجاب پہننے کی اجازت کے لیے دو گزارشات آئی تھیں اور ہم نے انھیں سرے سے خارج کر دیا۔ ساتھ ہی جنوبی کنڑ ضلع کے ایک کالج کے پرنسپل نے کہا کہ سبھی اسٹوڈنٹس امتحان کے اصولوں پر لازمی عمل کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔