کرناٹک کے کولار میں راہل گاندھی نے مودی حکومت کو گھیرا، پوچھا- اڈانی کی شیل کمپنی میں 20 ہزار کروڑ کس کے ہیں؟

راہل گاندھی نے کہا کہ اڈانی کی دفاعی انفراسٹرکچر کمپنی اور اڈانی کی شیل کمپنی میں چین کا ایک ڈائریکٹر ہے۔ کوئی تحقیقات نہیں ہو رہی۔ اس کے بعد وہ دھیان بھٹکانے کی بات کرتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر@INCIndia</p></div>

راہل گاندھی، تصویر@INCIndia

user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے ایک بار پھر اڈانی معاملے کو لے کر مودی حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ میں پوچھا تھا کہ اڈانی کی ایک شیل کمپنی ہے، اس میں 20 ہزار کروڑ روپے کس کے ہیں؟ جب تک اس کا مجھے جواب نہیں ملتا میں نہیں رکوں گا۔ مجھے نااہل قرار دے دو، مجھے جیل میں ڈال دو، جو کچھ بھی کرو، مجھے فرق نہیں پڑتا۔

راہل گاندھی نے کہا کہ عام طور پر اپوزیشن پارلیمنٹ کو کام کرنے سے روکتی ہے، لیکن تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ بی جے پی حکومت نے پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سمجھتی ہے کہ مجھے پارلیمنٹ سے ہٹا کر، دھمکاکر خوف زدہ کر دیں گے، میں ان سے نہیں ڈرتا۔ میں پھر ان سے پوچھتا ہوں کہ وزیر اعظم جی 20000 کروڑ روپے اڈانی کی شیل کمپنی میں کس کے ہیں؟ اڈانی کی دفاعی انفراسٹرکچر کمپنی میں چین کا ڈائریکٹر بیٹھا ہے۔ اڈانی کی شیل کمپنی میں بھی چین کا ایک ڈائریکٹر ہے۔ کوئی تحقیقات نہیں ہو رہی۔ اس کے بعد وہ دھیان بھٹکانے کی بات کرتے ہیں۔


راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو کرناٹک اور ملک کے عوام کو سیدھا پیغام دینا چاہئے۔ وزیر اعظم کو سیدھا پیغام دینا چاہیے کہ اگر آپ اڈانی کی کمپنیوں کو ہزاروں کروڑ روپے دے سکتے ہیں تو ہم غریبوں، خواتین اور نوجوانوں کو بھی پیسے دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جلد ہی ریاست میں برسراقتدار آئے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اقتدار میں آتے ہی نوجوانوں، خواتین اور کسانوں کے لیے فلاحی پروگرام شروع کیے جائیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے کرناٹک کے عوام سے چار وعدے کئے ہیں۔ سب سے پہلے ہر گھر کو 200 یونٹ مفت بجلی دی جائے گی۔ دوسرا ہر ماہ ہر خاتون کو 2000 روپے دیئے جائیں گے۔ تیسرا وعدہ یہ ہے کہ ہر ماہ ہر خاندان کو 10 کلو چاول مفت دیا جائے گا۔ چوتھا وعدہ یہ ہے کہ کرناٹک کے ہر گریجویٹ کو 3000 روپے اور ڈپلومہ ہولڈر کو 2 سال تک ہر ماہ 1500 روپے دیئے جائیں گے۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ جب ہماچل پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ میں کانگریس کی حکومت آئی تو لیڈروں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا کیا جا سکتا ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ وہ اقتدار میں آنے کے بعد جن پروگراموں کا وعدہ کیا تھا ان پر فوری عمل درآمد کریں۔ میں نے ان سے کہا کہ اسے نافذ کرنے میں ایک مہینہ بھی نہ لگے۔ میں یہاں کرناٹک میں کانگریس لیڈروں سے بھی یہی کہتا ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔