کرناٹک: ملالی مسجد انتظامیہ کی سروے کرانے کے خلاف عرضی، عدالت نے کی خارج

مسجد انتظامیہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ملالی مسجد وقف بورڈ کی جائیداد پر موجود ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی تنازع کی سماعت وقف سے متعلق عدالت میں ہونی چاہیے۔

ملالی مسجد / آئی اے این ایس
ملالی مسجد / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بنگلورو: کرناٹک کی ایک عدالت نے بدھ کے روز ملالی مسجد انتظامیہ کی طرف سے دائر کی گئی اس عرضی کو خارج کر دیا جس میں سروے کرانے کی درخواست کو چیلنج کیا گیا تھا۔ تیسرے ایڈیشنل سول کورٹ نے اپنے فیصلے میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس معاملے کو سول کورٹ میں سنا جا سکتا ہے۔ ملالی مسجد انتظامیہ کمیٹی نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی طرف سے دائر عرضی کو چیلنج کیا تھا اور اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مسجد انتظامیہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ملالی مسجد وقف بورڈ کی جائیداد پر موجود ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی تنازع کی سماعت وقف سے متعلق عدالت میں ہونی چاہیے۔ تاہم عدالت نے ان دلائل کو مسترد کر دیا۔ گیان واپی مسجد کی طرز پر کورٹ کمشنر کی تقرری کے لیے وی ایچ پی کی عرضی پر سماعت 8 جنوری 2023 کو ہوگی۔


وی ایچ پی نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس کے رہنما شرن پمپ ویل نے کہا کہ اگر مسجد انتظامیہ راضی ہوتی تو معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’متنازع مسجد کی جگہ پر مندر کی تعمیر کے لیے قانونی طور پر اس معاملے کی پیروی کی جائے گی۔‘‘

قبل ازیں، ہندو تنظیموں نے ایک عرضی دائر کی تھی جس میں وارانسی کی گیان واپی مسجد کی طرز پر مسجد کے سروے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہ مطالبہ مسجد کی تزئین و آرائش کے وقت مبینہ طور پر ایک ہندو مندر کا ڈھانچہ منظر عام پر آنے کے بعد کیا گیا۔


اس کو چیلنج کرتے ہوئے مسجد کی انتظامیہ اور مسلم تنظیموں نے دلیل دی کہ عدالت کو اس معاملے کو دیکھنے کا حق نہیں ہے۔ عدالت پیر کو اس سلسلے میں اپنا فیصلہ سنانے والی تھی۔ ریاستی محکمہ پولیس نے فرقہ وارانہ طور پر حساس ساحلی علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔