کرناٹک: حکومت نے سدارمیا اور شیوکمار پر درج کورونا اصولوں کی خلاف ورزی سے متعلق 9 معاملے لیے واپس

وزیر برائے قانون و پارلیمانی امور ایچ کے پاٹل نے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے خلاف درج معاملے واپس لیے جانے سے متعلق جانکاری دی۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ڈی کے شیوکمار، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ڈی کے شیوکمار، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا اور نائب وزیر اعلیٰ سدارمیا کو بڑی راحت ملی ہے۔ ریاستی حکومت نے دونوں لیڈروں کے خلاف درج کووڈ-19 اصولوں کی خلاف ورزی کے معاملے واپس لے لیے ہیں۔ دراصل وزیر اعلیٰ سدارمیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار سمیت کچھ دیگر کے خلاف 2022 میں کرناٹک ایپیڈیمک ڈیزیز ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔

وزیر برائے قانون و پارلیمانی امور ایچ کے پاٹل نے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے خلاف درج معاملے واپس لیے جانے سے متعلق جانکاری دی۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں درج 9 مجرمانہ معاملوں کو واپس لینے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ یہ میکیداتو تحریک، کورونا اصولوں اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور دیگر سے متعلق ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کانگریس رکن اسمبلی اشوک پٹن کی درخواست کی بنیاد پر لیا گیا ہے، جو اسمبلی میں حکومت کے چیف وہپ بھی ہیں۔


واضح رہے کہ جنوری 2022 میں سدارمیا اور ڈی کے شیوکمار سمیت کچھ کانگریس لیڈران نے میکیداتو پشتہ پروجیکٹ کو نافذ کرنے کے مطالبہ کے لیے پدیاترا منعقد کی تھی۔ اس وقت پورے ملک میں کورونا وبا کے سبب پابندیاں نافذ تھیں۔ اس وجہ سے کانگریس لیڈران کے خلاف کرناٹک ایپیڈیمک ڈیزیز ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ کانگریس لیڈران کے خلاف رام نگر باشندہ وجئے کمار تحصیلدار نامی شخص نے شکایت درج کرائی تھی۔ اس کے خلاف 13 عرضی دہندگان نے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا اور کانگریس لیڈران کے خلاف درج کیس کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ کاویری ندی آبی بٹوارے کو لے کر کرناٹک اور تمل ناڈو میں تنازعہ ہے۔ میکیداتو پروجیکٹ کے تحت کرناٹک حکومت رام نگر ضلع کے کنک پورہ میں ایک توازن تالاب کی تعمیر کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس منصوبہ سے بنگلورو اور پڑوسی علاقوں کو پینے کا پانی مل سکے گا اور 400 میگاواٹ بجلی کا پروڈکشن بھی ہوگا۔ حالانکہ تمل ناڈو حکومت اس کی مخالفت کر رہی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ سے ان کی ریاست میں آنے والے پانی کی روانی رک جائے گی یا رخنہ انداز ہو جائے گی۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔ اسی پروجیکٹ کو نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈران نے پدیاترا کی تھی، جس کے سبب ان کے خلاف کیس درج ہوا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔