کرناٹک: سالانہ ملیں گی 12 ’ماہواری کی چھٹیاں‘، تنخواہ میں نہیں ہوگی کٹوتی، خاتون ملازمین کے حق میں حکومت کا بہترین قدم

سرکاری حکم کے مطابق خاتون ملازمین کو مقرر ’ماہواری کی چھٹی‘ کا استعمال اسی ماہ میں کرنا ہوگا۔ اگر اس کا استعمال نہیں کیا گیا تو اسے اگلے ماہ میں منتقل نہیں کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>خاتون ملازمین، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کرناٹک کابینہ نے اکتوبر میں ملازمت پیشہ خواتین کو ماہانہ تنخواہ سمیت ’ماہواری کی چھٹی‘ فراہم کرنے کی اجازت کو منظوری دے دی تھی۔ اب حکومت نے بدھ (13 نومبر) کو اس کے متعلق سرکاری حکم بھی جاری کر دیا۔ اس حکم کے تحت 18 سے 52 سال کی عمر کی تمام کام کرنے والی خواتین کو ہر ماہ ایک روز کی چھٹی دی جائے گی۔ یہ حکم مستقل اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والی خواتین پر نافذ ہوگا۔

واضح رہے کہ کرناٹک حکومت نے 12 نومبر کو اس سلسلے میں ایک سرکاری حکم جاری کیا۔ حکم میں کہا گیا کہ 18 سے 52 سال کی عمر کی تمام مستقل اور کنٹریکٹ پر کام کرنے والی خواتین کو ماہواری کے دوران سالانہ 12 روز کی چھٹی مع تنخواہ (یعنی ایک روز فی ماہ) فراہم کریں۔ اس میں کسی بھی طرح کی کوتاہی نہ کی جائے۔ اگر اس کے بعد بھی حکم کی خلاف ورزی کی جاتی ہے یا خواتین کی ماہواری کے دوران تنخواہ کاٹی جاتی ہے تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔


سرکاری حکم کے مطابق ہر ماہ ایک روز خواتین کو ماہواری کی چھٹی کی اجازت ہے۔ ڈکن ہیرالڈ کے مطابق سرکاری حکم میں کمپنی مالک کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فیکٹریز ایکٹ 1948، کرناٹک شاپس اینڈ کمرشیل اسٹیبلشمنٹ ایکٹ 1961، پلانٹیشن لیبر ایکٹ 1951، بیڑی سگار ورکرز (ملازمت کی شرائط) ایکٹ 1966 اور موٹر وہیکل ورکرز ایکٹ 1961 کے تحت آنے والے اداروں میں 52-18 سال کی عمر کی تمام خاتون ملازمین کو سالانہ 12 پیڈ لیو (چھٹی مع تنخواہ) فراہم کریں۔

اسی طرح آئی ٹی کمپنیوں میں کام کرنے والی خواتین کو بھی ماہواری کی چھٹی ملے گی۔ یہ منصوبہ کرائسٹ (ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی) کی ڈاکٹر سپنا ایس کی سربراہی والی 18 رکنی کمیٹی کے ذریعہ تیار کی گئی تھی۔ کمیٹی نے پہلے سالانہ 6 ماہواری کی چھٹیاں تجویز کی تھیں۔ حالانکہ لیبر ڈپارٹمنٹ بعد میں اس تعداد میں اضافہ کر کے 12 کر دیا اور حتمی رپورٹ کو منظوری کے لیے حکومت کو بھیج دیا تھا۔


سرکاری حکم کے مطابق خواتین ملازمین کو مقررہ ’ماہواری کی چھٹی‘ کا استعمال اسی ماہ میں کرنا ہوگا۔ اگر اس کا استعمال نہیں کیا گیا تو اسے اگلے ماہ میں منتقل نہیں کیا جائے گا۔ حکم میں واضح کیا گیا ہے کہ خاتون ملازمین کو چھٹی لیتے وقت میڈیکل لیٹر دکھانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ خواتین زبانی طور پر کمپنی کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ کو بتا کر چھٹی لے سکتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔