کرناٹک: مہاجر مزدوروں کی امیدیں ختم، حکومت نے کیا ٹرین کینسل کرنے کا فیصلہ

کرناٹک حکومت نے ریلوے سے اپیل کی ہے کہ 6 مئی سے جانے والی سبھی ٹرینوں کو کینسل کر دیا جائے۔ یہ فیصلہ بلڈروں کے ساتھ وزیر اعلیٰ یدی یورپا کی میٹنگ کے بعد لیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے بنگلورو سے مہاجر مزدوروں کو لے کر جانے والی مزدور اسپیشل ٹرینیں ریاستی حکومت نے رد کر دی ہیں۔ یہ ٹرینیں مزدوروں کو لے کر ان کی آبائی ریاست جانے والی تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ منگل کو سرکردہ بلڈروں کے ساتھ میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے یہ فیصلہ لیا کہ مزدور اسپیشل ٹرینیں نہیں بھیجی جائیں گی۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ اس کی ضرورت نہیں ہے۔ اس فیصلہ کے بعد ان مہاجر مزدوروں کی امیدیں گھر واپسی کو لے کر ختم ہو گئی ہیں جو کئی دنوں سے اپنے گھر والوں کے پاس جانا چاہتے تھے۔

یدی یورپا حکومت کے اس فیصلے کو گھبراہٹ کی شکل میں دیکھا جا رہا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مہاجر مزدوروں کی گھر واپسی سے گھبرائی کرناٹک حکومت نے ٹرینیں کینسل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ کاروباری سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد مزدوروں کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بلڈروں کے ساتھ وزیر اعلیٰ یدی یورپا کی ہوئی میٹنگ میں مہاجر مزدوروں کی کمی سے ہونے والے نقصانات کا تذکرہ ضرور ہوا ہوگا اور غالباً اسی کو دیکھتے ہوئے گزشتہ کئی ہفتوں سے گھر واپسی کا انتظار کر رہے الگ الگ ریاستوں کے مزدوروں کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔


میڈیا ذرائع کے مطابق کرناٹک حکومت نے ریلوے سے اپیل کی ہے کہ 6 مئی سے مہاجر مزدوروں کو لے کر دیگر ریاستوں کو جانے والی سبھی ٹرینوں کو کینسل کر دیا جائے۔ کرناٹک بین ریاستی سفر کے لیے نوڈل افسر این منجوناتھ پرساد نے منگل کی دیر رات اس سلسلے میں ریاستی حکومت کی طرف سے ایک خط ساؤتھ ویسٹرن ریلوے (ایس ڈبلیو آر) کو لکھا ہے۔ خط میں انھوں نے کہا ہے کہ بدھ سے مزدور اسپیشل ٹرینیں نہیں چلیں گی۔

5 مئی کو تحریر کردہ اس خط میں یہ بات بھی کہی گئی ہے کہ "ہم نے پانچ دنوں تک روزانہ دو ٹرینوں کا انتظام کرنے کو کہا تھا۔ یہ ٹرینیں بہار کے داناپور جانی تھیں۔ کل (بدھ) سے ٹرین خدمات کی ضرورت نہیں ہے، اس لیے درج بالا ضمن میں پہلے لکھا گیا خط واپس لیا جاتا ہے۔"


ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہ فیصلہ CREDAI کے نمائندوں کے ساتھ وزیر اعلیٰ کی ہوئی میٹنگ کے بعد لیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہمیں مہاجر مزدوروں کی یہاں ضرورت ہے کیونکہ ریاست کی معیشت کو درست کرنے کے لیے پھر سے کام شروع کرنا ہے، جو بغیر مزدوروں کے ممکن نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کچھ دن پہلے ہی وزیر اعلیٰ یدی یورپا نے مہاجر مزدوروں سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے گھر نہ جائیں، ان کے لیے کرناٹک میں ہی سب انتظام کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا تھا کہ جو مزدور جہاں ہیں وہیں رہیں، کیونکہ انھیں کام ضرور ملے گا۔


واضح رہے کہ اس سے قبل کرناٹک حکومت نے مہاجر مزدوروں کے لیے ریل کرایہ فکس کر دیا تھا۔ بنگلورو سے داناپور کے لیے ہر مسافر کو 910 روپے، بنگلورو سے جے پور کے لیے 855 روپے، ہاوڑہ کے لیے 770 روپے، ہٹیا کے لیے 760 روپے، بھونیشور کے لیے 665 روپے، چکبن واڑا سے لکھنؤ کے لیے 830 روپے اور ملور سے برکاکنا کے لیے 790 روپے مقرر کیے گئے تھے۔ 30 روپے سپر فاسٹ اور 20 روپے اضافی چارج ان سے وصول کیے جانے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ مزدوروں سے بسوں کا کرایہ بھی لیا گیا تھا۔ اس میں فی مسافر 130 سے 140 روپے لیے گئے تھے۔ سبھی مزدوروں سے بس اور ٹرین کا کرایہ ایڈوانس میں لے لیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 May 2020, 4:11 PM