کرناٹک انتخاب: خاتون ووٹر کا ووٹ ڈالنے کے الزام میں پولنگ افسر گرفتار، بی جے پی امیدوار کے حق میں ڈالا تھا ووٹ

باسمّا نے پولنگ افسر بی سی چوہان سے گزارش کی تھی کہ وہ کانگریس امیدوار پریانک کھڑگے کے حق میں اپنا ووٹ ڈالیں گی، لیکن پولنگ افسر نے ان کا ووٹ بی جے پی امیدوار منی کانت راٹھوڑ کے حق میں ڈلوا دیا۔

<div class="paragraphs"><p>گرفتار، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گرفتار، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک میں 224 اسمبلی سیٹوں کے لیے آج ووٹ ڈالے گئے۔ اس درمیان ایک خاتون ووٹر کی شکایت کے بعد ایک پولنگ افسر کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ خاتون کا الزام ہے کہ افسر نے ووٹنگ کے عمل میں اس کی مدد کی، لیکن ووٹ بی جے پی کے حق میں ڈلوا دیا جو وہ نہیں چاہتی تھی۔ یہ معاملہ کلبرگی ضلع کے چتپور انتخابی حلقہ کے ایک پولنگ سنٹر پر پیش آیا ہے۔

خاتون ووٹر کا نام باسمّا اینٹومن بتایا جا رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ’آئی اے این ایس‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا جا رہا ہے کہ باسمّا نے پولنگ افسر بی سی چوہان سے گزارش کی تھی کہ وہ کانگریس امیدوار پریانک کھڑگے کے حق میں اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ حالانکہ پولنگ افسر نے ان کا ووٹ بی جے پی امیدوار منی کانت راٹھوڑ کے حق میں ڈلوا دیا۔ خاتون نے اس عمل کی مخالفت کی اور جب یہ بات کانگریس کارکنان تک پہنچی تو انھوں نے پولنگ افسر کے خلاف آواز اٹھائی۔


میڈیا رپورٹ کے مطابق کانگریس امیدوار پریانک کھڑگے نے موقع پر پہنچ کر الیکٹورل افسر نوین کمار سے شکایت کی۔ بعد ازاں پولنگ افسر کو فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا اور ان کی جگہ پر دوسرے افسر کو تعینات کیا گیا۔ شکایت کی بنیاد پر پولنگ افسر کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پریانک کھڑگے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے بیٹے ہیں۔ ان کا سیدھا مقابلہ بی جے پی امیدوار منی کانت راٹھوڑ سے ہے۔ کانگریس کا الزام ہے کہ منی کانت کے خلاف 80 سے زیادہ مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ اتنا ہی نہیں، مبینہ طور پر منی کانت کی ایک آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انھیں یہ کہتے سنا گیا تھا کہ ملکارجن کھڑگے کی فیملی کا صفایا کر دیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔