کنگنا راناوت کی پریشانیاں بڑھیں، دہلی گرودوارہ کمیٹی نے بھیجا قانونی نوٹس

منجندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اگر کنگنا ایک ہفتے میں معافی نہیں مانگتی ہے تو دہلی گرودوارہ کمیٹی بغیر کسی دوسری نوٹس کے کنگنا کو قانون کے مطابق سزا دلانے کی کوشش کرے گی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی سکھ گرودوارہ مینیجمنٹ کمیٹی (ڈی ایس جی ایم سی) نے کسان تحریک اور پنجابی برادری کی بزرگ خواتین کے خلاف غلط زبان کا استعمال کرنے کے معاملے میں بالی ووڈ اداکارہ کنگنا راناوت کو قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ ڈی ایس جی ایم سی نے کنگنا سے فوراً عوامی طور پر معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کنگنا نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے کسان تحریک اور بزرگ خواتین کے خلاف غلط زبان کا استعمال کیا تھا۔

ڈی ایس جی ایم سی کے صدر منجندر سنگھ سرسا نے اپنے وکیل راج کمل کے ذریعے سے کنگنا کو نوٹس بھیج کر کہا کہ ’’کنگنا نے جان بوجھ کر کسانوں، مظاہرین اور کارکنان کو بدنام کرنے کے لیے ٹوئٹ، ری ٹوئٹ کیے جبکہ کسان تحریک کے تحت کسان دہلی میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کنگنا نے اپنے ٹوئٹ میں ایک فوٹو بھی شیئر کیا تھا جس میں دو بزرگ خواتین تھیں۔ ٹوئٹ کی زبان بےحد قابل اعتراض اور غیر مہذب تھی۔‘‘


اس ٹوئٹ میں کنگنا نے لکھا تھا کہ دادی، بزرگ خاتون کو 100 روپے کی دہاڑی ملتی ہے۔ اور یہ بھی کہا تھا کہ یہ اشتعال انگیز اور اسپانسرڈ مہم ہے۔ منجندر سنگھ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کنگنا ایک ہفتے میں کسانوں اور بزرگ خواتین سے مشروط معافی مانگے اور وضاحت نامہ دے کر اپنا ٹوئٹ، ری ٹوئٹ واپس لے۔ اگر کنگنا ایک ہفتے میں معافی نہیں مانگتی ہے تو دہلی گرودوارہ کمیٹی بغیر کسی دوسری نوٹس کے کنگنا کو قانون کے مطابق سزا دلانے کی کوشش کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔