موہالی میں کبڈی کھلاڑی رانا بالاچوریہ کا قتل، بمبیہا گینگ نے قتل کی لی ذمہ داری

موہالی میں ایک نجی کبڈی ٹورنامنٹ میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب میدان میں موجود کبڈی کھلاڑی رانا بالاچوریہ کو گولی مار دی گئی۔ حملہ آور واقعہ کے بعد فرار ہو گئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پنجاب کے شہر موہالی کے سوہانہ علاقے میں کل یعنی  پیر کو دہشت گردی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا جب ایک نجی کبڈی ٹورنامنٹ کے دوران موٹر سائیکل پر سوار دو یا تین نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر دی۔ کبڈی کھلاڑی اور پروموٹر رانا بالاچوریہ کو چہرے اور جسم کے اوپری حصے میں چار یا پانچ گولیاں لگیں۔ انہیں اسپتال لے جایا گیا لیکن بعد میں ان کی موت ہو گئی۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق موہالی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ہرمندیپ ہنس کے مطابق حملہ آور سیلفی لینے کے بہانے کھلاڑیوں کے پاس پہنچے۔ جیسے ہی رانا بالاچوریہ رکے تو  حملہ آوروں نے اچانک فائرنگ کر دی۔ انہیں فوری طور پر موہالی کے فورٹس اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی حالت نازک بنی ہوئی تھی۔ کچھ دیر بعد علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ پولیس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گولیاں بہت قریب سے چلائی گئیں۔


پولیس کے مطابق حملہ آور واقعے کے بعد موٹر سائیکل پر فرار ہوگئے۔ پولیس نے علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج اور سوشل میڈیا کی سرگرمیوں کا جائزہ لے رہی ہے۔ قتل میں گینگسٹر کے روابط کا امکان بھی زیر تفتیش ہے۔ اگرچہ بمبیہا گینگ کو ملوث کیا جا رہا ہے تاہم پولیس نے اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی ہے۔

پولیس اس بات کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ آیا اس واقعہ کا پنجابی کے مشہور گلوکار سے کوئی تعلق ہے جو شوٹنگ سے کچھ دیر پہلے کبڈی کے مقام پر حاضر ہونا تھا۔ بمبیہا گینگ سے منسوب ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں سوہانہ میں رانا بالاچوریہ کے قتل کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔ اس واقعہ کو سدھو موسیٰ والا کے قتل کی انتقامی کارروائی سے جوڑا گیا ہے۔


عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر لوگوں کا خیال تھا کہ پٹاخے چلائے جا رہے ہیں۔ حملہ آوروں نے تماشائیوں میں خوف و ہراس پھیلانے کے لیے ہوا میں گولیاں بھی چلائیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ٹورنامنٹ کے شام کے میچوں کے دوران انعامات کی تقسیم کی تقریب میں ایک مشہور پنجابی گلوکار کی شرکت متوقع تھی، جس کی وجہ سے گراؤنڈ میں کافی ہجوم جمع ہو گیا تھا۔ پولیس فی الحال معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہی ہے۔

دریں اثنا شرومنی اکالی دل کے صدر اور سابق نائب وزیر اعلی سکھبیر سنگھ بادل نے اس قتل کے لیے ’عآپ‘ کی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ موہالی ٹورنامنٹ کے دوران کبڈی کھلاڑی اور پروموٹر کا قتل پنجاب میں امن و امان کی مکمل ناکامی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جرائم پیشہ افراد اس قدر حوصلے بلند کر چکے ہیں کہ وہ عوامی تقریبات پر گولیاں برسا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔