بی جے پی دہلی والوں کی پہلی پسند، ایم سی ڈی ضمنی انتخابات میں 46 فیصد سے زیادہ ووٹ ملے: سچدیوا

دہلی بی جے پی کے صدروریندرسچدیوا نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ہوئی کراری شکست کے بعد 'عآپ' پارٹی مایوسی کا شکار ہے اوراس کا مسلم ووٹ بھی کھسک رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

یو این آئی

دہلی پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر وریندر سچدیوا نے کہا ہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کے ضمنی انتخابات میں پارٹی کو 46 فیصد سے زیادہ ووٹ ملنا یہ ثابت کرتا ہے کہ دارالحکومت کے لوگوں کی پہلی پسند بی جے پی ہی ہے۔

وریندررسچدیوا نے میونسپل انتخابات کے نتائج آنے کے بعد بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی بی جے پی ضمنی انتخابات کے سلسلے میں پوری طرح سے سنجیدہ تھی اور 12 میں سے آٹھ خواتین امیدواروں کو میدان میں اتار کر ایک تجربہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ آٹھ میں سے چھ خواتین امیدواروں کی جیت بی جے پی کی خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کے لیے مکمل حمایت کو ظاہر کرتی ہے۔ اسی کے ساتھ 12 میں سے 7 وارڈ جیتنا اور ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو 46 فیصد سے زیادہ ووٹ ملنا ظاہر کرتا ہے کہ بی جے پی آج بھی دہلی والوں کی پہلی پسند ہے۔


وریندر سچدیوا نے اس جیت کا کریڈٹ پارٹی کارکنان، عہدیداروں کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ محترمہ ریکھا گپتا کی انتخابی مہم کو دیا۔ انہوں نے کہا، "ضمنی انتخابات میں ہوئی کراری شکست کے بعد 'عآپ' پارٹی کے لیڈروں سوربھ بھاردواج اور درگیش پاٹھک کی بے تکی بیان بازی جہاں ان کی شکست کی مایوسی کو ظاہر کرتی ہے، وہیں مسلم ووٹ کھسکنے کی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش بھی نظر آتی ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔