لکھنؤ: غریبوں کو 13ویں منزل پر فلیٹ الاٹ، لیکن عمارت میں محض 12 منزل!

ایل ڈی اے نے 2016 میں لاٹری سسٹم کے ذریعہ سماجوادی لوہیا انکلیو میں فلیٹوں کا الاٹمنٹ کیا تھا، اس میں معاشی طور سے کمزور طبقہ کے 15 درخواست گزاروں کو 13ویں منزل پر فلیٹ الاٹ ہوا تھا۔

لکھنو ڈیولپمنٹ اتھارٹی، تصویر آئی اے این ایس
لکھنو ڈیولپمنٹ اتھارٹی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں غریبوں کے ساتھ ایک انتہائی بھدا مذاق کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں سال 2016 میں لکھنو ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے سماجوادی لوہیا انکلیو کی ایک عمارت کی 13ویں منزل پر معاشی طور سے کمزور طبقہ کے 15 کنبوں کو فلیٹ الاٹ کیے تھے، لیکن سالوں بعد فلیٹ مالکان کو پتہ چلا ہے کہ عمارت میں صرف 12 منزلیں ہیں۔ یعنی 13ویں منزل کی تو تعمیر ہی نہیں ہوئی ہے۔ ایسے میں جن لوگوں کو 13ویں منزل پر فلیٹ الاٹ کیا گیا، وہ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

2015 میں ایل ڈی اے نے شہر میں ایک کثیر منزلہ سماجوادی لوہیا انکلیو بنانے کی تجویز رکھی تھی اور 2016 میں لاٹری سسٹم کے ذریعہ سے الاٹمنٹ کیا گیا تھا۔ اس میں 15 درخواست گزاروں کو عمارت کی 13ویں منزل پر فلیٹ دیا گیا تھا۔ یہ ایسے لوگ تھے جو معاشی طور پر انتہائی کمزور طبقہ یعنی ای ڈبلیو ایس سے ہیں۔ تعمیر عمارت کا کام ایک سال بعد شروع ہوا اور اب تک صرف 9 منزلوں کی تعمیر ہی ہو پائی ہے۔ حالانکہ مارچ 2021 میں جب کئی لوگ ایل ڈی اے دفتر میں اپنی بکنگ کی حالت کا پتہ کرنے پہنچے تو انھیں بتایا گیا کہ اپارٹمنٹ میں صرف 12 منزلیں ہی ہیں۔ تب سے وہ اپنی پریشانی لے کر ایل ڈی اے دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں، لیکن اب تک انھیں کہیں سے کوئی مدد نہیں ملی ہے۔


تیرہویں منزل پر فلیٹ پانے والے ایک شخص نے کہا کہ ’’مجھے تیرہویں منزل پر فلیٹ دیا گیا تھا۔ میں نے اپنے گاؤں کی زمین فروخت کر تین لاکھ روپے کی قسط جمع کی تھی۔ لیکن پانچ سال بعد مجھے بتایا گیا کہ مجھے الاٹ فلیٹ کی تعمیر نہیں کی جائے گی۔‘‘ ایل ڈی اے کے نائب سربراہ اندرمنی ترپاٹھی نے رابطہ کرنے پر کہا کہ ’’ہم جلد ہی کوئی راستہ نکال لیں گے۔ ایک ممکنہ حل یہ ہے کہ ان لوگوں کو اسی عمارت میں خالی فلیٹ دیئے جائیں جو اب تک بکنگ نہیں ہوئے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔